Maktaba Wahhabi

122 - 222
دنیا میں کوئی کسی پر ظلم کرے تو صوفی کہتا کہ ہے رب کے اسماء جلالیہ کا ظہور ہورہا ہے۔ اشرف علی تھانوی صاحب(قصص الاکابر ص ۱۰۷)میں فرماتے ہیں حضرت حاجی امداد اللہ کو محبت حق اور توحید میں کمال تھا آپ ہر بات کو توحید(وحدت الوجود)کی طرف منعطف کرتے تھے چنانچہ ایک مرتبہ ایک شخص نے حاضر خدمت ہو کر بعض حکام مکہ کے تشددات کا تذکرہ کیا کہ یوں ظلم کرتے ہیں یوں پریشان کرتے ہیں مگر وہاں تو دل میں ایک ہی بسا ہوا تھا بس معاًہی فرماتے ہیں آجکل اسماء جلالیہ کا ظہور ہورہا ہے یعنی جب اسماء جلالیہ کا ظہور ہورہا ہے تو پھر دعا کی کیا ضرورت ہے۔ دیو بندیو ں وجماعت تبلیغ کے شیوخ و اکابرین کاپیر حاجی امداد اللہ مرید کی نظر میں رب المشرقین ورب المغربین تھا مولانااشرف علی تھانوی صاحب قصص الاکابر ص ۱۱۵ میں فرماتے ہیں ایک شخص نے حضرت حاجی صاحب کو خط میں القاب کی جگہ یہ لکھا تھا(رب المشرقین ورب المغربین)میں نے حضرت کو سنایا حضرت بڑے ہی حلیم تھے فرمایا(لاحول ولا قوۃ الا باللّٰه)جہل بھی کیا بری چیز ہے یہ فرما کر اس شخص کی معذوری بیان کردی کہ بوجہ بے علمی کے ایسا ہوا۔میں کہتا ہوں کیا حضرت صاحب نے اس ملحدانہ زندیقانہ عقیدے کی اصلاح بھی کی یا نہیں صرف انہیں الفاظ پر اکتفا کیا ’’بے علمی کی وجہ سے ایسا ہوا‘‘ اور پھر یہ بات بھی غور طلب
Flag Counter