سے پیدا ہونے کا موقع دیتے ہیں اور ان امراض سے شفا پانا سخت مشکل ہے او ریہ کھلی ہوئی یقینی دلیل ہے اس نقصان پر جس کا سبب شراب اور تمباکو نوشی ہے اور کاش کہ شراب اور تمباکو کے نقصانات صرف پھیپھڑوں ہی تک رہتے لیکن وہ تو ان سے بڑھ کر جسم کے تمام اعضاء تک پہنچ جاتے ہیں ۔
آج کل نصاریٰ نے شراب اور تمباکو نوشی کے خلاف سخت عداوت اور جنگ شروع کر رکھی ہے اور وہ نقصانات کو مسلسل نشر کر رہے ہیں جو ان سے پیدا ہوتے ہیں جن سے بچنا اور نفرت کرنا ضروری ہے۔ چنانچہ انہوں نے بڑی سختی سے شراب یا تمباکو نوشی کے متعلق تمام پروپیگنڈہ کو روک دیا ہے۔ نہ وہ تختوں پر لکھنے دیتے نہ ٹیلی ویژن اور سینما میں ۔ اسی کے ساتھ انہوں نے سگریٹ بنانے والی تمام کمپنیوں کے لیے بھی ضروری کر دیا ہے کہ وہ سگریٹ کی ہر ڈبیہ پر یہ عبارت لکھے۔ ’’سگریٹ پینا چھوڑ دو کیونکہ وہ تمہاری صحت کے لیے مضر ہے۔‘‘ اور جن پر نہیں لکھا جاتا وہ روک دیے جاتے ہیں ، اور یہی وجہ ہے کہ سگریٹ ان کے یہاں بہت کم ہو گئی ہے کیونکہ پرہیز علاج سے بہتر ہے۔
جب تمباکو نوشی اس کے نقصانات اور برے انجام کا حال یہ ہے کہ تو ’’وزارۃ التربیۃ والتعلیم وریاعۃ الشباب‘‘ کے لیے ضروری ہے کہ وہ مدارس میں ہر ایک کے لیے سگریٹ نوشی کی ممانعت کا حکم نافذ کر دیں ۔ ایسا مدارس کے احترام کے لیے کیا جائے جیسا کہ لوگ عام طور پر مساجد میں سگریٹ نہ پی کر ان کا احترام کرتے ہیں اور اس لیے بھی کہ اس طرح سگریٹ نوشی کم اور ختم ہو جائے، اور مدارس کے قیام کی غرض ہی یہ ہے کہ نوجوانوں کو ان چیزوں کی تعلیم دی جائے جو اُن کے لیے مفید ہوں اور ان چیزوں سے روکا جائے جو ان کے لیے مضر ہوں اور سگریٹ نوشی بھی انہی میں سے۔
خاص طور پر اساتذہ کے لیے تو بہت ضروری ہے کیونکہ جب وہ طلبہ کے سامنے سگریٹ پئیں گے تو ان کی طرف سے اس کے جواز کی تعلیم ہوگی اور اس کے ارتکاب کا کھلا ہوا پروپیگنڈہ ہوگا۔ کیونکہ عملاً تعلیم زبانی پروپیگنڈہ کے مقابلہ میں زیادہ مؤثر ہوتا ہے، اور استاد
|