Maktaba Wahhabi

857 - 868
لَّا تَجِدُ قَوْمًا يُؤْمِنُونَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ يُوَادُّونَ مَنْ حَادَّ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ وَلَوْ كَانُوا آبَاءَهُمْ أَوْ أَبْنَاءَهُمْ أَوْ إِخْوَانَهُمْ أَوْ عَشِيرَتَهُمْ ۚ أُولَـٰئِكَ كَتَبَ فِي قُلُوبِهِمُ الْإِيمَانَ وَأَيَّدَهُم بِرُوحٍ مِّنْهُ ۖ (المجادلۃ:58؍22) "آپ کسی قوم کو نہیں پائیں گے کہ وہ اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہوں تو ان لوگوں سے بھی محبت کرتے ہوں جو اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہوں،وہ خواہ ان کے باپ ہوں یا بیٹے یا بھائی یا قبیلے دار۔یہ تو وہ لوگ ہیں کہ اللہ نے ایمان ان کے دلوں میں لکھ دیا ہے (راسخ کر دیا ہے) اور اپنی روح سے ان کی نصرت کی ہے۔" جبکہ اللہ کے دشمنوں سے الفت و محبت اس چیز کے برعکس ہے جو مسلمان کے لیے واجب ہے۔فرمایا: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَىٰ أَوْلِيَاءَ ۘ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۚ وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ ۗ إِنَّ اللّٰهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ﴿٥١﴾(المائدہ:5؍51) "اے ایمان والو!یہودیوں اور عیسائیوں کو اپنا دوست مت بناؤ،یہ آپس میں ہی ایک دوسرے کے دوست ہیں۔تو تم میں سے جس کسی نے ان سے الفت رکھی تو وہ ان ہی میں سے ہوا۔بلاشبہ اللہ تعالیٰ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا۔" مزید فرمایا: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِم بِالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوا بِمَا جَاءَكُم مِّنَ الْحَقِّ (الممتحنۃ:60؍1) "اے ایمان والو!میرے اور اپنے دشمنوں کو اپنا دوست مت بناؤ۔تم ان سے محبت سے ملتے ہو حالانکہ یہ اس حق کے منکر ہیں جو تمہارے پاس آیا ہے۔" اور اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ ہر ہر کافر اللہ کا دشمن ہے اور اہل ایمان کا دشمن ہے۔اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: مَن كَانَ عَدُوًّا لِّلّٰهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَرُسُلِهِ وَجِبْرِيلَ وَمِيكَالَ فَإِنَّ اللّٰهَ عَدُوٌّ لِّلْكَافِرِينَ﴿٩٨﴾(البقرۃ:2؍98) "جو شخص اللہ کا اور اس کے فرشتوں کا اور اس کے رسولوں کا اور جبرئیل اور میکائیل کا دشمن ہو تو اللہ تعالیٰ بھی کافروں کا دشمن ہے۔" الغرض ایک صاحب ایمان کو لائق نہیں ہے کہ اللہ کے دشمنوں کے ساتھ مل جل کر رہے یا ان سے کوئی الفت و محبت رکھے۔کیونکہ اس میں اس کے دین و عمل کو بہت بڑا خطرہ ہے۔(محمد بن صالح عثیمین)
Flag Counter