Maktaba Wahhabi

815 - 868
اور اس کے یہ معنی نہیں ہیں کہ عورت ہر ہر شے میں کم عقل اور ہر ہر معاملے میں ناقص دین ہے۔بلکہ وہ اسی قدر ہے جو آپ علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ گواہی کے معاملے میں اسے بات پوری طرح یاد نہ رہی ہو،اور دین کے معاملہ میں وہ نماز روزہ چھوڑے رہتی ہے۔ اس کے یہ معنی بھی نہیں ہیں کہ یہ ہر ہر معاملہ میں مرد سے کم اور مرد اس سے افضل و اعلیٰ ہے۔ہاں یہ ضرور ہے مردوں کی جنس،عورتوں کی جنس کے مقابلے میں مجموعی طور پر افضل ہے۔اور اس کے کئی اسباب ہیں،جیسے کہ اللہ عزوجل نے فرمایا ہے: الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ وَبِمَا أَنفَقُوا مِنْ أَمْوَالِهِمْ (النساء:4؍34) "مرد عورتوں پر نگہبان ہیں،اس سبب سے کہ اللہ نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے،اور اس سبب سے بھی کہ وہ اپنے مال خرچ کرتے ہیں۔" جبکہ بعض اوقات بہت سے معاملات میں عورتیں اپنی عقل،اپنے دین اور حفظ و ضبط کے اعتبار سے بہت سے مردوں سے فائق ہوتی ہیں۔اور حدیث میں صرف جنس کی افضیلت بتائی گئی ہے۔کئی عورتیں اعمال صالحہ میں بہت سے مردوں سے بڑھ کر ہوتی ہیں،ان کا تقویٰ مردوں سے بڑھ کر ہوتا ہے اور آخرت میں بھی بعض عورتیں بہت سے مردوں سے افضل ہوں گی۔اور بعض معاملات میں ان کی اہمیت کے پیش نظر ان کا حفظ و ضبط بہت سے مردوں سے بڑھ کر ہوتا ہے،اور یہ صورت مسائل میں بھی ہوتی ہے تو تاریخ اسلامی وغیرہ میں یہ مرجع بن جاتی ہے۔اس کمی کے باعث اس کی روایت کو ناقابل اعتماد نہیں ٹھہرایا جا سکتا،اور ایسے ہی گواہی کے معاملہ میں جب یہ کسی دوسری عورت کے ساتھ مل کر گواہی دے۔ایسے ہی اگر کوئی عورت اپنے دین میں پختہ ہو اور صاحب تقویٰ ہو تو اللہ کے مقرب بندوں اور مقرب بندیوں میں سے ہو سکتی ہے۔خواہ نماز روزے کے معاملے میں اسے ایک خاص رعایت حاصل ہے۔ لہذا کسی بھی صاحب ایمان کو روا نہیں ہے کہ عورت کو ہر ہر معاملے میں ناقص العقل اور دین کے سب پہلوؤں سے اسے ناقص الدین قرار دے۔بلکہ وہ خاص امور ہیں جن کی آپ علیہ السلام نے وضاحت فرما دی ہے۔اور آپ علیہ السلام کے فرامین کا بہترین مفہوم ہی مراد لینا چاہیے ۔واللہ تعالیٰ اعلم۔ (عبد العزیز بن باز) سوال:اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو کا کیا حکم ہے؟ اگر یہ منسوخ ہے تو اس کی ناسخ کون سی حدیث ہے؟ جواب:اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کرنے کا حکم دو صحیح حدیثوں سے ثابت ہے: 1۔ صحیح مسلم اور مسند میں حضرت جابر بن سمرہ رضی للہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے پوچھا:کیا ہم بکریوں کے گوشت سے وضو کریں؟ فرمایا:"چاہو تو وضو کر لو اور چاہو تو نہ کرو۔" اس نے کہا:کیا ہم اونٹ کے
Flag Counter