Maktaba Wahhabi

618 - 868
حرمت کا باعث بنتی تھیں،پھر انہیں منسوخ کر کے پانچ معلوم رضعات کر دیا گیا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جب وفات ہوئی تو حکم اور معاملہ ایسے ہی تھا۔[1] ایک رضعہ (چوسنی) سے مراد یہ ہے کہ بچہ ماں کی چھاتی اپنے منہ میں لے کر دودھ چوسنا شروع کر دے،اور پھر اپنی مرضی سے چھوڑے،خواہ سانس لینے کے لیے یا دوسری جانب منتقل ہونے کے لیے ہو۔تو یہ ایک رضعہ اور ایک چوسنی ہے (جسے ہم اردو ترجمہ میں "ایک بار" سے تعبیر کر دیتے ہیں)۔پھر جب دوبارہ اپنے منہ میں لے کر دودھ چوسنے لگے حتیٰ کہ خود ہی چھوڑ دے تو یہ دوسری رضعہ دوسری چوسنی اور دوسری بار ہو گی (اس طرح کل پانچ بار ہو تو حرمت ثابت ہوتی ہے)۔ جب ثابت ہو کہ ایک شخص نے ایک لڑکی کی ماں کا دودھ پیا ہے،یا اس لڑکی کے باپ کی کسی بیوی کا دودھ پیا ہے تو یہ پینے والا اس لڑکی کا رضاعی بھائی ہو گا،بلکہ اس لڑکی کے تمام بھائی بہنوں کا بھی بھائی ہو گا،خواہ وہ اس لڑکی کے حقیقی بہن بھائی ہوں یا صرف باپ کی طرف سے یا صرف ماں کی طرف سے۔البتہ اس دودھ پینے والے لڑکے (رضیع) کے بھائیوں میں سے کسی کے لیے بھی یہ جائز ہو گا کہ اس لڑکی یا اس کی کسی بہن سے شادی کرنا چاہیں تو کر سکیں گے۔ان کے لیے اس رضاعت کا کوئی اثر حرمت نہیں ہو گا۔(مجلس افتاء) سوال:ایک عورت کی بیٹیاں ہیں جو شادی شدہ ہیں۔ان میں سے ایک نے ایک بیٹے کو جنم دیا،تو اس بچے نے اپنی نانی کا دودھ پیا۔اس دودھ پینے والے کے دو بھائی اور بھی ہیں۔اس رضاعت کا ان دو بھائیوں پر کیا اثر ہے؟ کیا جائز ہے کہ ان بھائیوں میں سے کوئی ان لڑکیوں کی بیٹیوں کے ساتھ شادی کر لے جنہوں نے دودھ نہیں پیا ہے یا نہیں پلایا ہے؟ جواب:دعا ہے کہ اللہ عزوجل اسلام کو عزت دے اور آپ کی حفاظت فرمائے۔بشرط کہ صحت سوال کہ بھائیوں میں سے ایک نے اپنی نانی کا دودھ پیا ہے،اور دوسروں نے نہیں پیا ہے،سو ان دوسروں کے لیے جائز ہے کہ اپنی خالہ کی بیٹیوں کے ساتھ شادی کر سکتے ہیں۔نانی کی اس رضاعت کا ان دوسرے بچوں پر کوئی اثر نہیں ہو گا،وہ اپنی کسی بھی خالہ زاد کے ساتھ شادی کر سکتے ہیں۔(مجلس افتاء) سوال:میں نے اپنی نانی کا دودھ پیا ہے۔کیا میرے لیے جائزہے کہ میں اپنی کسی ماموں زاد کے ساتھ شادی کر لوں؟ یہ ماموں میری والدہ کا حقیقی بھائی ہے؟ جواب:"رضاعت" جس سے کہ حرمت ثابت ہوتی ہے جو بچے کی دو سال کی عمر کے اندر اندر ہو اور
Flag Counter