Maktaba Wahhabi

574 - 868
"اور حمل والیاں ان کی عدت یہ ہے کہ ان کا وضع حمل ہو جائے۔" (مجلس افتاء) سوال:ایک شخص کا سوال ہے کہ اس کا والد فوت ہو گیا ہے اور وفات سے پہلے اس نے میری والدہ کو (سنت کے مطابق) ایک طلاق دی ہے،اور اس سے پہلے کوئی طلاق نہیں دی تھی،اور والدہ کو اٹھارہ سال ہو رہے ہیں کہ خون نہیں آ رہا،سوال یہ ہے کہ کیا اس کی والدہ پر وفات کی عدت ہے یا نہیں؟ جواب:اگر واقعہ ایسے ہی ہے جیسے کہ سوال میں ذکر ہوا ہے کہ اس کے والد نے اس کی ماں کو سنت کے مطابق ایک طلاق دی ہے،اور یہ تیسری طلاق نہ تھی اور عورت حیض سے آیسہ ہے تو اس کی عدت تین ماہ ہے۔چونکہ اس کا والد بقول اس کے،وفات سے تین ماہ پہلے طلاق دے چکا ہے،تو اب اسے طلاق کی عدت چھوڑ کر وفات کی عدت شروع کرنی چاہیے۔ کیونکہ یہ طلاق رجعی تھی،اور ایک ایک طلاق رجعی دی گئی ہو وہ عدت سے فارغ ہونے سے پہلے تک بیوی کے حکم میں ہو گی۔(مجلس افتاء)
Flag Counter