Maktaba Wahhabi

545 - 868
٭ یا اپنی صفائی ستھرائی کا خیال نہ رکھتی ہو،شوہر کے لیے اچھا لباس نہ پہنتی ہو،گفتگو میں اس کا انداز اچھا نہ ہو،یا اس کے لیے ملاقات کے وقت چہرے پر بشاشت نہ لاتی ہو،وغیرہ وغیرہ۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:بسا اوقات ہم سنتے ہیں کہ کچھ نوجوان ملک سے باہر چلے جاتے ہیں اور باوجودیکہ وہ شادی شدہ ہوتے ہیں بدکاری اور زنا کے مرتکب ہوتے ہیں۔تو کیا اس سے ان کی بیویوں کو طلاق ہو جاتی ہے؟ جواب:مرد اگر بدکاری اور زنا کا مرتکب ہو تو اس سے اس کی بیوی کو طلاق نہیں ہو جاتی مگر ایسے آدمی پر واجب ہے کہ ایسے سفر اور اختلاط سے جس سے یہ نتیجہ نکلتا ہو،پرہیز کرے۔اس پر فرض ہے کہ اللہ کا تقویٰ اختیار کرے،اور اسے یقین رکھنا چاہیے کہ اللہ اسے دیکھ رہا ہے،اور حرام کاری سے اپنی عصمت کو آلودہ نہ کرے۔اللہ عزوجل کا فرمان ہے: وَلَا تَقْرَبُوا الزِّنَىٰ ۖ إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاءَ سَبِيلًا﴿٣٢﴾(الاسراء:17؍32) "زنا کے قریب بھی نہ پھٹکو،بلاشبہ یہ کام (ہمیشہ سے) بے حیائی اور بری راہ ہے۔" اور فرمایا: وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللّٰهِ إِلَـٰهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللّٰهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ يَلْقَ أَثَامًا﴿٦٨﴾يُضَاعَفْ لَهُ الْعَذَابُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيَخْلُدْ فِيهِ مُهَانًا﴿٦٩﴾إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللّٰهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ ۗ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُورًا رَّحِيمًا﴿٧٠﴾(الفرقان:25؍68۔70) "اللہ کے بندے تو وہ ہیں جو اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کو نہیں پکارتے،اور کسی ایسی جان کو قتل نہیں کرتے جسے اللہ نے حرام قرار دیا ہے،سوائے اس کے کہ حق ہو،اور نہ ہی زنا کاری کرتے ہیں،اور جس نے یہ کیا وہ اپنے اوپر سخت وبال لائے گا۔ایسے شخص کے لیے قیامت کے دن عذاب دوگنا کیا جائے گا اور ذلت و رسوائی کے ساتھ اس میں ہمیشہ پڑا رہے گا۔مگر جو توبہ کر لے،ایمان لے آئے اور عمل صالح کرے تو اللہ اس کے گناہوں کو نیکیوں سے بدل دے گا۔اور اللہ بہت بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔" یہ عظیم آیات دلیل ہیں کہ زنا یا اس کے اسباب کے قریب جانا بھی حرام ہے۔اور دوسری آیت کریمہ میں ان لوگوں کے لیے دوگنا عذاب اور ہمیشگی کی وعید ہے جو شرک کا مرتکب ہو،یا کسی کو ناحق قتل کرے،یا زنا میں ملوث ہو۔اس میں یہ بھی ہے کہ زنا اکبر الکبائر گناہوں میں سے ہے جس کا انجام آگ اور اس میں ہمیشگی ہے۔تاہم اس قدر ضرور ہے کہ بدکار اور قاتل اگر ان اعمال کو حلال نہ جانتے ہوں تو ان کی ہمیشگی دوزخ میں ایسی ہے جس کی ایک انتہا ہے۔اہل السنۃ والجماعۃ کا یہی مذہب ہے،اور احادیث سے صحیح طور پر ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter