Maktaba Wahhabi

388 - 868
ہی رہتے ہیں۔(عبدالرحمٰن السعدی) سوال:اگر کوئی عورت محرم کے بغیر حج کرے تو کیا اس کا حج باطل ہے؟ جواب:نہیں حج تو باطل نہیں ہوتا،بلکہ (بلا محرم سفر کرنے کے باعث) عورت گناہ گار ہے۔(محمد ناصر الدین الالبانی ) سوال:ایک مسکین عورت نے کچھ اجنبی لوگوں کی معیت میں حج کیا ہے،جبکہ وہ اپنے کئی قریبیوں سے کہہ چکی تھی کہ میرے ساتھ حج کے لیے چلو،مگر انہوں نے انکار کر دیا،تو کیا اس کا حج صحیح ہوا یا نہیں؟ جواب:اس کا حج صحیح ہے،البتہ اسے بلا محرم سفر کرنے کی بنا پر گناہ گار سمجھا جائے گا،کیونکہ دلائل سے یہی ثابت ہوتا ہے۔تو اسے چاہیے کہ اپنی اس تقصیر پر اللہ سے معافی مانگے۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:ایک عورت جو اپنی نیکی اور پاکیزگی میں مشہور ہے اور متوسط عمر کی ہے یا بڑھاپے کے قریب ہے،اس کا کوئی محرم نہیں ہے،اور شہر کے معزز لوگوں میں سے ایک جو اپنی نیکی اور بھلائی میں معروف ہے،حج کے لیے جا رہا ہے اور اس کے ساتھ اس کی عزیز رشتہ دار خواتین بھی ہیں،کیا اس عورت کو ان لوگوں کے ساتھ حج کے لیے چلے جانا جائز ہے،کیونکہ اس کا کوئی اور محرم نہیں ہے؟ جبکہ مالی طور پر یہ عورت کامل استطاعت رکھتی ہے۔اس بارے میں وضاحت فرمائیے،ہمارا چند ساتھیوں کا اس بارے میں اختلاف ہو گیا ہے۔جزاکم اللّٰہ خیرا۔ جواب:اس عورت کو محرم کے بغیر حج کے لیے جانا جائز نہیں ہے،خواہ اس کے ساتھ دوسری عورتیں اور قابل اعتماد مرد موجود بھی ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار اپنے خطبے میں ارشاد فرمایا تھا:"کوئی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔" تو صحابہ میں سے ایک شخص کھڑا ہو گیا اور کہنے لگا:"اے اللہ کے رسول!میری بیوی حج کے لیے روانہ ہو گئی ہے،جبکہ میرا نام فلاں فلاں غزوے میں لکھا جا چکا ہے؟" تو آپ نے فرمایا:"جا اور اپنی بیوی کے ساتھ حج کر۔" [1] اس میں نبی علیہ السلام نے اس سے یہ بالکل نہیں پوچھا کہ وہ امن میں ہے یا نہیں،یا اس کے ساتھ قابل اعتماد عورتیں یا مرد ہیں یا نہیں۔جبکہ حالات کا تقاضا یہی تھا (کہ وہ امن میں تھی اور اس کے رفقائے سفر بھی قابل اعتماد تھے) اور شوہر کا نام ایک غزوہ میں لکھا جا چکا تھا،اس کے باوجود آپ نے اسے حکم دیا کہ سفر جہاد چھوڑ دے اور اپنی بیوی کے ساتھ جائے۔ اور اہل علم نے لکھا ہے کہ اگر عورت کے ساتھ محرم نہ ہو تو اس پر حج فرض نہیں ہے،حتیٰ کہ اگر وہ بلا حج کیے جائے مر جائے تو اس کے ترکے میں سے حج کروانا واجب نہیں ہے،کیونکہ یہ اپنی زندگی میں غیر مستطیع اور غیر قادر تھی،اور اللہ نے حج اسی پر فرض کیا ہے جو طاقت رکھتا ہو۔(محمد بن صالح عثیمین)
Flag Counter