Maktaba Wahhabi

354 - 868
قضا کے ساتھ ساتھ ہر روز کے بدلے ایک مسکین کا کھانا بھی دینا ہو گا یعنی گندم کا ایک مد (تقریبا اڑھائی پاؤ) یا کوئی دوسرا طعام ہو تو آدھا صاع (پانچ پاؤ جو یا چاول وغیرہ)۔(محمد بن ابراہیم) سوال:ایک مریض کے معدے میں زخم ہیں اور وہ آٹھ سال سے اس کا علاج کرا رہا ہے اور ڈاکٹروں نے اسے روزہ رکھنے سے منع کیا ہوا ہے تاکہ مرض بڑھ نہ جائے۔اگر وہ روزہ رکھ بھی لے تو پھر وہ کئی روز کے لیے پڑ رہتا ہے،تو ایسے مریض کا کیا حکم ہے؟ جواب:اس مریض کے لیے جس کا یہ حال بیان کیا گیا ہے اسے روزہ نہیں رکھنا چاہیے ۔اگر امید ہو کہ یہ صحت یاب ہو جائے گا تو اسے صحت یابی کے بعد اپنے ان دنوں کی قضا دینی ہو گی،اور اگر اس کا امکان نہ ہو تو اسے روزہ رمضان کے ہر دن کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلانا چاہیے ۔(محمد بن ابراہیم) سوال:ڈاکٹر حضرات بعض بیماریوں کے متعلق کہتے ہیں کہ ان میں روزہ رکھنے سے مرض بڑھ جاتا ہے یا شفایابی میں تاخیر ہو جاتی ہے،اور وہ ایسے مریضوں کو روزہ رکھنے سے منع کرتے ہیں مثلا سینے یا سانس کی بیماری وغیرہ میں،تو ایسے مریضوں کے لیے کیا حکم ہے؟ جواب:جب معالج انتہائی لائق،قابل اعتماد اور غیر متہم ہوں،اور اپنے علم و تجربہ کی روشنی میں یہ بات کہتے ہوں تو مریض کو ان کے کہنے پر روزہ چھوڑ دینے کی رخصت ہے۔بعض علماء نے ایسے معالج کا مسلمان ہونا شرط کہا ہے،اور کچھ علماء کے نزدیک اس کا مسلمان ہونا شرط نہیں ہے۔(محمد بن ابراہیم) سوال:میں رمضان کے مہینے میں حمل سے تھی،اور پھر بیس رمضان تک مجھے خون بھی آتا رہا،مگر اس کے باوجود میں روزے رکھتی رہی،مگر جب مجھے ہسپتال جانا پڑا تو میرے چار روزے چھوٹ گئے،جو میں نے رمضان کے بعد رکھ لیے۔کیا مجھے ان پچھلے دنوں کے روزے دوبارہ رکھنے ہوں گے جبکہ بچہ ابھی میرے شکم میں ہے؟ براہ مہربانی اس بارے میں میری رہنمائی فرمائیں۔جزاکم اللّٰہ خیرا جواب:آپ کا حمل کے ایام میں روزے رکھنا جبکہ آپ کو خون بھی آتا رہا،اس کا آپ کے روزوں پر کوئی اثر نہیں ہے،آپ کے روزے بالکل صحیح ہیں جیسے کہ استحاضہ والی کامعاملہ ہوتا ہے۔اور ہسپتال میں جو روزے رہ گئے اور پھر وہ آپ نے رمضان کے بعد رکھ لیے،یہی آپ کے کافی ہیں،دوبارہ کسی قسم کے روزے رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔(مجلس افتاء) سوال:اگر شوہر رمضان کے دن میں اپنی بیوی سے بوس و کنار کرے،تو کیا اس سے اس کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟ اس بارے میں وضاحت فرمائیں،جزاکم اللّٰہ خیرا جواب:روزے کی حالت میں میاں،بیوی کا بوسہ لے،کھیل کود کرے،یا اس کے ساتھ لیٹ بھی جائے مگر مباشرت اور جماع نہ ہو تو یہ جائز ہے،اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق ثابت ہے کہ آپ
Flag Counter