Maktaba Wahhabi

273 - 868
لیے بیٹھتے تو "آپ اپنی انگشت شہادت کو حرکت دیتے تھے اور اس کے ساتھ دعا کرتے تھے۔"[1] اس حرکت کے معنی اوپر نیچے کرنا نہیں ہیں۔یہ بات قطعا کسی حدیث میں نہیں آئی۔"حرکت" سے مراد اپنی جگہ پر حرکت دینا ہی ہے۔اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ سے صحیح ثابت ہے کہ انہوں نے کہا " يحركها شديدا " اسے خوب حرکت دے۔" اور کہیں کسی حدیث میں نہیں آیا کہ نمازی صرف اشهد ان لا اله الا اللّٰه کے موقعہ پر اسے اوپر کرے۔اور وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث کسی معارض (مخالف) سے بھی بالکل محفوظ ہے۔اور جن حضرات نے حرکت دینے کا یہ مفہوم لیا ہے کہ اشهد ان لا اله الا اللّٰه کے موقعہ پر اسے حرکت دے وہ صرف رائے،اجتہاد اور استنباط سے کہتے ہیں۔اور علماء کے نزدیک معروف قاعدہ ہے کہ جہاں نص موجود ہو وہاں اجتہاد نہیں ہوتا۔لہذا جب حدیث وائل بن حجر رضی اللہ عنہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل تحریک کی کیفیت وارد ہو چکی ہے کہ وہ تشہد میں بیٹھنے سے لے کر آخر تک تھی تو اس صحیح حدیث کو استنباط وغیرہ سے رد کرنا جائز نہیں ہے۔(محمد ناصر الدین الالبانی ) سوال:جلسہ استراحت کا کیا حکم ہے؟ جب امام اس پر عمل نہ کرتا ہو تو کیا مقتدی کو اس کی مخالفت کرتے ہوئے اس کے لیے بیٹھنا چاہیے یا نہیں؟ جواب:جلسہ استراحت سنت ہے (یعنی دوسری اور چوتھی رکعت کے لیے اٹھتے ہوئے دوسرے سجدے کے بعد تھوڑا سا بیٹھنا) اس مسئلہ میں امام ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی تالیف "زاد المعاد" میں جو بحث کی ہے اس سے کسی قسم کا دھوکہ نہ کھایا جائے۔وہ اس کے متعلق کہہ گئے ہیں کہ "یہ بیٹھنا ضرورت کے تحت تھا،لوگوں کے لیے سنت و شریعت نہ تھا۔"[2] امام صاحب موصوف کا یہ قول صحیح بخاری وغیرہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحیح ثابت شدہ عمل کے برخلاف ہے۔[3] حضرت ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے ساتھیوں سے کہا جبکہ وہ بیٹھے ہوئے تھے،کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز نہ پڑھ کر دکھاؤں؟ صحابہ نے کہا:تم اسے ہم سے زیادہ تو نہیں جانتے ہو۔حضرت ابوحمید رضی اللہ عنہ نے کہا:کیوں نہیں۔انہوں نے کہا:تو پیش کرو،چنانچہ سیدنا ابوحمید رضی اللہ عنہ نے نماز پڑھ کر دکھائی ۔۔۔اور جب وہ دوسرے سجدے سے اٹھنے لگے تو تھوڑا سا بیٹھے یعنی جلسہ اسراحت کیا ۔۔اس کے بعد اٹھے ۔۔اور بقیہ نماز تفصیل سے پیش کی۔چنانچہ دوسرے صحابہ کا جواب تھا " صدقت " (تو نے سچ کہا ہے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter