Maktaba Wahhabi

60 - 326
’’قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، اس امت [1] کا کوئی بھی یہودی یا عیسائی میرے متلعق سن لے، پھر اس (دین) پر ایمان لائے بغیر مرجائے جو مجھے دے کر بھیجا گیا ہے، وہ ضرور جہنمی ہوگا۔‘‘ [2] (۲) اگر مسلمانوں کے لئے یہ ممکن ہو کہ وہ اپنے لئے عبادات کی ایک جگہ متعین کر کے اسے مسجد بنالیں اور وہ عمارت دوسرے مذاہب والوں کے ساتھ مشترک نہ ہو، تو ایساکرنا ضروری ہے، ورنہ جہاں ہوسکے وہاں اللہ کی عبادت ادا کرلیں اگرچہ مسلم اور غیر مسلم ایک ہی چھت کے نیچے عبادت کرتے ہوں۔خواہ وہ جگہ مسلمانو ں کیلئے مخصوص ہو یا نہ ہو، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿فَاتَّقُوا اللّٰہَ مَا اسْتَطَعْتُمْ﴾ (التغابن۶۴/۱۶) ’’جتنا ہوسکے اللہ سے ڈرو‘‘ (۳) مردوں اور عورتوں کا اختلاط بہت اہم مسئلہ ہے۔ اس بارے میں جناب مفتی شیخ محمد بن ابراہیم علیہ السلام نے ایک فتویٰ صادر فرمایا تھا، جو یہاں نقل کیا جاتاہے: مردوں اور عورتوں کے باہم میل جول کی تین حالتیں ہی: (۱) عورتوں کا اپنے محرم مردوں کے ساتھ ملنا جلنا۔ اس کے جائز ہونے میں کوئی اشکال نہیں۔ (۲) عورتوں کا اجنبی مردوں سے بری نیت رکھتے ہوئے میل جول رکھنا، اس کے حرام ہونے میں کوئی شبہ نہیں۔ (۳) عورتوں کا اجنبی مردوس سے درسگاہوں، دکانوں، دفتروں، ہسپتالوں اور مخلوط محفلوں میں ملنا۔اصل میں یہی وہ صورت ہے جس کے متعلق سائل یہ خیال کرسکتاہے کہ اس کیفیت میں وہ ایک دوسرے کے لئے فتنے کا باعث نہیں بنتے۔ اس کی حقیقت واضح کرنے کے لئے ہم اجمالی طور پر بھی جواب دیں گے اور تفصیلی طور پر بھی۔ مختصر جواب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مردوں کو قوی بنایا ہے اور ان کی فطرت میں عورتوں کی طرف میلان رکھ دیا ہے۔ عورتوں میں بھی اللہ تعالیٰ نے مردوں کی طرف میلان رکھا ہے اور اس کے ساتھ ان میں کمزوری اور نرمی کی خصوصیت رکھی ہے۔ جب دونوں آپس میں ملیں گے تو اس سے ایسے اثرات مرتب ہوں گے جن کا نتیجہ ناجائز مقاصد کے حصول کی صورت میں نکلے گا۔ کیونکہ نفس برائی کا حکم دیا کرتاہے اور نفسانی خواہش انسان کو ا ندھا بہرہ کردیتی ہے اور شیطان برائی اور فحش کام کا حکم دیتا ہے۔ تفصیلی جواب یہ ہے کہ شریعت کی بنیاد کچھ مقاصد اور ان مقاصد کے حصول کے ذرائع پر رکھی گئی ہے اور کسی مقصد تک پہنچانے کے لئے جو ذریعہ اختیار کیا جائے اس کا حکم وہی ہے جو مقصد کا حکم ہے۔ عورتوں سے مردوں کی حاجت پوری ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ نے وہ دروازے بند کردئے ہیں جن کی وجہ سے ہر مرد عورت سے اور ہر عورت ہر مرد سے تعلق قائم کرسکے۔ قرآن وحدیث کے مندرجہ ذیل دلائل سے یہ بات کھل کر سامنے آجائے گی۔قرآن مجید سے اس کے چھ دلائل پیش خدمت ہیں:
Flag Counter