Maktaba Wahhabi

127 - 326
رؤیۃاللّٰہ فی الدنیا دنیا میں اللہ تعالیٰ کا دیدار فتویٰ(۲۴۵۰) کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رب کو دیکھا؟ سوال سفر معراج میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پہلے بیت المقدس تشریف لے گئے، پھر آسمانوں پر اور سدرۃ المنتہی تک گئے اور پھر اس سے آگے۔ جس طرح تفسیر صاوی میں مذکور ہے۔ سوال یہ ہیکہ کیا اس موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کو دیکھا تھا یا نہیں؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ آلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: نصوص شرعیہ کی روشنی میں اہل سنت والجماعت کا عقیدہ یہ ہے کہ جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو جب معراج ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جب یہ بات دریافت کی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: (رَأَیْتَ نُوْراً) میں نے ایک نور دیکھ تھا۔‘‘ دوسری روایت میں ہے: نُوْرٌ اَنّٰی اَرَاہُ ’’ وہ نور ہے، میں اسے دیکھ سکتا ہوں؟‘‘ یہ دونوں حدیثیں امام مسلم رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’صحیح‘‘ میں روایت کی ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا ہے: (وَاعْلَمُوا أَنَّہُ لَنْ یَرَی مِنْکُمْ أَحَدٌ رَبَّہُ حَتَّی یَمُوتُ) ’’جان لو! تم میں سے کوئی شخص مرنے سے پہلے اپنے رب کو ہر گز نہیں دیکھا گا۔‘‘ یہ حدیث بھی امام مسلم نے روایت کی ہے۔ دنیا میں کوئی شخص اللہ تعالیٰ کو ظاہری آنکھوں سے نہیں دیکھ سکتا سوال کیا دنیا میں اللہ تعالیٰ کی زیارت ظاہر طور پر ہوسکتی ہے؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ آلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: اس مسئلہ کی بنیاد پر توقیف پرہے۔ کسی کے لئے یہ چیز اسی وقت ثابت ہوتی ہے جب اس کے پاس دلیل موجود ہو۔ قرآن مجید سے واضح ہوتا ہے کہ جناب موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کو نہیں دیکھا۔ جب انہوں نے یہ خواہش ظاہر کی تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: (لَنْ تَرَانِی) ’’تو مجھے ہر گز نہیں دیکھ سکے گا۔‘‘ اور حدیث سے ظاہر ہوتاہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آنکھوں سے اللہ کی زیارت نہیں کی‘ صحیح مسلم میں حضرت مسروق رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ’’میں(ام المومنین ) عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر تھا۔ ام المومنین نے فرمایا: ’’اے عائشہ[1] تین باتیں ایسی ہیں، جس نے ان میں سے کوئی ایک بات کہی اس نے اللہ پر جھوٹ باندھا…‘‘مسروق کہتے ہیں ’’میں ٹیک لگائے بیٹھا تھا، (یہ بات
Flag Counter