Maktaba Wahhabi

138 - 326
صحیحین میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (یَأْتِی الشَّیْطَانُ أَحَدَکُمْ فَیَقُولُ: مَنْ خَلَقَ کَذَا وَکَذَا حَتَّی یَقُولُ لَہُ: مَنْ خَلَقَ رَبَّکَ فَأِِذَا بَلَغَ لِیَسْتَعِذْ بِا اللّٰہِ وَلَیَنْتَہِ) ’’شیطان تم میں سے کسی کے پاس آتا ہے اور کہتا ہے فلاں فلاں چیز کو کس نے پیدا کیا؟ حتیٰ کہ کہتاہے ’’تیرے رب کو کس نے پیدا کیا؟ جب یہاں تک نوبت پہنچ جائے تو (بندے کوچاہئے) کہ اللہ کی پناہ مانگے اور (آگے سوچنے سے) رک جائے۔[1] ایک اور روایت میں ہے کہ ﴿لاَ یَزَالُ النَّاسُ یَسْأَلُونَک حَتّی یُقَالَ اللّٰہُ الْخلَقَ فَمَنْ خَلَقَ اللّٰہَ؟ فَمَنْ وَجَدَ مِنْ ذَالِکَ شَیْئاً فَلْیَقُلْ آمَنْتُ بِاللّٰہِ) ’’لوگ سوال کرتے رہیں گے حتی کہ کہاجائے گا ’’یہ مخلوق تو اللہ نے پیدا کی‘ اللہ کو کس نے پیدا کیا؟ جس کو یہ چیز پیش آئے تو وہ کہے آمنت باللہ میں اللہ پر ایمان رکھتا ہوں۔‘‘[2] یہ حدیث ابو داؤد نے بھی روایت کی ہے۔ ان کی ایک روایت میں ہے: (فَاِذَا قَالُو ذَالِکَ فَقُولُوا: ﴿قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ ٭اَللّٰہُ الصَّمَدُ ٭لَمْ یَلِدْ ۵ وَلَمْ یُوْلَدْ ٭وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ﴾ ثُمَّ لِیَتْقُلْ عَنْ یَسَارِہِ ثَلاَثاً وََلْیَسْتَعِذْ مِنَ الشَّیْطَان) ’’جب وہ یہ بات کہیں تو کہو ’’اللہ ایک ہے۔ بے نیاز ہے نہ اس نے کسی کو جنا، نہ وہ جنا گیا، نہ اس کا کوئی ہم سر ہے۔‘‘ پھر اپنے دائیں طرف تین بار تھوکے اور شیطان سے پناہ مانگے۔[3] وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ (۸۸۹۴) ہر کام میں اللہ کی خوشنودی کا خیال کیجئے سوال میں اس زمانے میں زندگی گزار رہا ہوں اور سمجھ میں نہیں آتا کیاکروں۔ کیونکہ اللہ کے لئے نیت کو خالص کرنا آسان کام نہیں۔ حالانکہ خلوص نیت لازمی فرائض میں شامل ہے۔ اسی لئے تو ایک صحابی فرمایا کرتے تھے: ’’اخلاص بہت نادر ہے۔‘‘ اس لئے انسان کو کیا کرنا چاہئےکہ وہ اللہ کے لئے اخلاص والا بن جائے؟ وہ کیا کرے کہ حصول علم اور بلندش مناصب کا بھی محض اللہ کیلئے بن جائے؟ وہ کیا طریقہ اختیار کرے کہ اس کی یہ کیفیت ہوجائے کہ جب نماز میں کھڑا ہوتو اسے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا پورا پورا احساس ہو؟ میں نماز شروع کرتا ہوں اور نماز سے فارغ ہوجاتا ہوں
Flag Counter