Maktaba Wahhabi

334 - 326
وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَصَحھبِہِ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔ ٭٭٭ فتویٰ( ۹۵۰۹) سوال:… کیافرض نماز کے بعد اکیلے یا مل کر سورۂ فاتحہ سنت ہے یا جائز ہے؟ مجھے یہ مسئلہ بتادیجئے اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ جواب:.... فرض نماز کے بعد اکیلے باجماعت کے ساتھ مل کر سورۃ فاتحہ پڑھنا سنت سے ثابت نہیں ہے ۔ وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَصَحھبِہِ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔ ٭٭٭ فتویٰ( ۹۵۷۲) سوال:… ہمارےہاں یہ رواج ہے کہ دعا کے بعد امام کہتاہے ’’سوۃر الفاتحہ ‘‘ امام اور مقتدی سب ہاتھ اٹھا لیتےہیں ، کوئی ایک آدمی سورۃ فاتحہ پڑھتا ہے آخر میں سب کہتےہیں ’’آمین‘‘ اور منہ پر ہاتھ پھیر لیتےہیں ۔ جواب:… اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: دعا کے بعد سورۂ فاتحہ مشروع نہیں ، کیونکہ یہ عمل نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے نہ خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم سے اور بھلائی صرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر اور خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم کے طریقے پر عمل کرنے میں ہے۔ وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَصَحھبِہِ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔ ٭٭٭ فتویٰ (۹۹۵۳) دعا سراسر عبادت ہے بعض لوگ جمعہ کی نماز پڑھ کر ہمیشہ یہ شعرپڑھتے ہیں۔ یہ عمل جائز ہے یا نہیں ؟ شعر اس طرح ہیں : إِلٰھِی لَسْتُ لِلْفِرْدَوْسِ أَہْلاً وَلاَ أَقْوٰی عَلٰی نَارِ الْجَحِیمِ فَھَبْ لِی تَوْبَۃً وَاغْفِرْ ذُنُوْبِی فَإِنَّکَ غَافِرُ الْذَنْبِ الْعَظِیمِ ’’ الہی ! میں فردوس کے قابل نہیں ہوں اور جہنم کی آگ برداشت کرنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ پس مجھے توبہ کی توفیق بخش اور میرے گناہ معاف کردے۔ تو بڑے بڑے گناہوں کو معاف کرنے والا ہے۔‘‘ جواب:… اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: مسلمان کو اللہ تعالیٰ سے کسی بھی وقت دعا کرنا او راس کے سامنے عاجزی کا اظہار کرنا درست ہے۔ اللہ نے فرمایا : ﴿وَقَالَ رَبُّکُمْ ادْعُوْنِی اَسْتَجِبْ لَکُمْ ﴾(الغافر ۴۰/ ۶۰)’’اور تمہارے رب نے فرمایا ہے: ’’ مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔‘‘
Flag Counter