Maktaba Wahhabi

305 - 326
((مَنْ أَحّدَثَ فِی أَمْرِنَا ہٰذَا مَالَیْسَ مِنْہُ فَہُوَ رَدٌّ)) ’’ جس نے ہمارے اس کام (دین) میں کوئی نئی چیز نکالی جو (دراصل) اس میں سے نہیں ہے تو وہ ناقابل قبول ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ سے دعاکرنا تو ہر وقت ، ہرجگہ اور تنگی و فراخی ہر حال میں جائز ہے ۔ شریعت نے نماز کے سجدہ کے دوران اور سحر کے وقت اور نماز کا سلام پھیرنے سے پہلے دعا کرنے کی ترغیب دی ہے۔ یہ ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَنْزِلُ اللّٰہُ إِلَی السَّمَآئِ الدُّنْیَا کُلَّ لَیْلَۃٍ حِینَ یَمْضِی ثُلُثُ اللَّیْلِ الْأَوَّلُ فَیَقُولُ أَنَا الْمَلِکُ أَنَا الْمَلِکُ مَنْ ذَا الَّذِی یَدْعُونِی فَأَسْتَجِیبَ لَہٗ مَنْ ذَا الَّذِی یَسْأَلُنِی فَاُبعْطِیَہٗ مَنْ ذَا الَّذِی یَسْتَغْفِرُنِی فَأَغْفِرَ لَہ)) ’’ ہمارا رب ہر رات اس وقت آسمان دنیا کی طرف نزول فرماتاہے جب رات کا آخری تہائی حصہ باقی رہ جاتا ہے۔‘‘ اور فرماتاہے: ’’ مجھے کون پکارتا ہے میں اس کی دعا قبول کرلوں؟ کون ہے جو مجھ سے مانگتا ہے، میں اسے عطا کروں ، کون ہے جو مجھ سے بخشش طلب کرتا ہے،میں اس کو بخش دوں۔‘‘ یہ حدیث امام بخاری اور امام مسلم نے روایت کی ہے اور سیدنا عبداللہ بن عباس صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث بھی ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((فَأَمَّا الرُّکُوعُ فَعَظِّمُوا الرَّبَّ فِیہِ وَأَمَّا السُّجُودُ فَاجْتَہِدُوا فِی الدُّعَائِ فَقَمِنٌ أَنْ یُسْتَجَابَ لَکُمْ)) ’’ رکوع میں رب کی عظمت بیان کرو اور سجدہ میں خوب دعا کرو، یہ حق رکھتی ہے کہ قبول کر لی جائے۔‘‘ یہ حدیث امام احمد، مسلم ، نسائی اور ابوداؤد نے روایت کی ہے اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہما کی صحیح حدیث ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَقْرَبُ مَا یَکُونُ الْعَبْدُ مِنْ رَبِّہِ وَہُوَ سَاجِدٌ فَأَکْثِرُوا الدُّعَائَ)) ’’ بندہ رب کے سب سے زیادہ قریب اس وقت ہوتا ہے جب سجدے میں ہوتا ہے، لہٰذا اکثرت سے دعا کیاکرو۔‘‘ یہ حدیث مسلم، ابوداؤد اور نسائی نے روایت کی ہے صحیحین میں جناب عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں تشہد سکھایا ، پھر فرمایا: (( ثُمَّ لِیَتَخَیَّرْ أَحَدُکُمْ مِنْ الدُّعَائِ أَعْجَبَہُ إِلَیْہِ فَیَدْعُوَ بِہِ)) ’’ پھر اس دعا کا انتخاب کرے جواسے زیادہ اچھی لگے اور دعا کرے۔‘‘ وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَصَحھبِہِ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔ ٭٭٭ ختم قرآن کے موقع پر دعوت ولیمہ کرنا سوال کیا ختم قرآن کے موقع پر دعوت ولیمہ کرناجائز ہے۔؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ:
Flag Counter