Maktaba Wahhabi

313 - 326
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ اْالأُمُورِ فَإِنَّ کُلَّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃٌ)) ’’ نئے ایجاد کئے جانے والے کاموں سے بچو، کیونکہ ہر نیا کام بدعت ہے۔‘‘ اسی طرح یہ بات بھی سب کو معلوم ہے کہ شرعی اذان فجر میں سترہ کلمات اور باقی نمازوں کے لیے پندرہ کلمات پر مشتمل ہے۔ جب شرعی طو رپر ثابت کام میں کوئی اضافہ کیا جائے ، خواہ شروع میں اضافہ کیاگیا ہو، یا س کے آخر میں تو اس اضافہ کو بدعت کہا جائے گا اور اس کی تردید کرنا ضروری ہوگا اور جو شخص یہ کام کر ے اسے منع کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں اذان میں اس سے زیادہ بلیغ ،زیادہ مؤثر اور زیادہ بیدار کرنے والے الفاظ موجود ہیں۔ کیونکہ مؤذن پہلے اللہ تعالیٰ کی عظمت اور شان بیان کرتا ہے۔، اس کے بعد دوبار حَیَّ عَلیَ الصَّلاۃِ (نماز کی طرف آؤ ) حَیَّ عَلیَ الْفَلاَحِ (کامیابی کی طرف آؤ) کے الفاظ دہراتا ہے ۔ اس لیے مذکورہ مؤذن جو الفاظ کہتے ہیں او راذان سے پہلے پر زائد الفاظ صَلُّوا یا الَصَّلاۃَ وغیرہ کہتے ہیں انہیں سے منع کرنا چاہے تاکہ شرعی عمل غیر شرعی بدعات سے محفوظ رہے۔ وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَصَحھبِہِ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔ اذان سے پہلے الصّلاۃ والسّلام سوال ہمارا پاکستان ایک اسلامی ملک ہے۔ لیکن یہاں بعض ائمہ مساجد اذان سے پہلے لازمایہ الفاظ کہتے ہیں ۔ (( الصّلاۃُ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَارَسُولَ اللّٰہِ وَسَلَّمَ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ اللّٰہِ)) اور کسی موقع پر ان کلمات کو ترک نہیں کرتے۔ میں تمام نمازیں انہی اماموں کے پیچھے پڑھتا ہوں ،کیا ان کے پیچھے میری نماز صحیح ہے یا نہیں؟ اور میں کیا کروں ان ماموں کا کیا حکم ہے؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: اذان کے بعدصلاۃولسلام آہستہ یا بلند آواز سے پڑھتا دین میں ایجاد شدہ نئی بدعت ہے۔ صحیح حدیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((مَنْ أَحّدَثَ فِی أَمْرِنَا ہٰذَا مَالَیْسَ مِنْہُ فَہُوَ رَدٌّ)) ’’ جس نے ہمارے دین میں وہ چیز ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ ناقابل قبول ہے۔ ‘‘ یہ حدیث بخاری اور مسلم نے روایت کی ہے۔ ایک روایت میں : ((مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَیْسْ عَلَیْہِ أَمْرُنَا فَھُوَرَدٌّ)) ’’ جس نے کوئی ایسا عمل کی اجو ہمارے دین کے مطابق نہیں وہ مردود ہے۔‘‘ اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔ وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَصَحھبِہِ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔ ٭٭٭
Flag Counter