Maktaba Wahhabi

331 - 326
فتویٰ (۸۱۴۱) افضل ترین ذکر سوال:… کیا ذکر اس طرح کرنا مشروع ہے۔ لاالہ اللہ محمدرسول اللہ جو شخص ہمیشہ اس طرح ذکر کرتا ہے اس کاکیا حکم ہے؟ جواب:… اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی گواہی دینا فرض ہے ، اس کے بغیر انسان مسلمان نہیں ہوتا اور صرف لا الہ الااللہ کاذکر کرنا بہت اجر وثواب کا باعث ہے کیونکہ شریعت نے اس ذکر کی ترغیب دلائی ہے اور یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور سابقہ تمام انبیاء علیہم السلام کا افضل ترین ذکر ہے باقی رہا لاالہ اللہ محمدرسول اللہ کو وظیفہ بنا کر ہمیشہ انہی الفاظ کے ساتھ ذکر کرنا تو یہ شریعت میں نہیں آیا اور بہتر یہی ہے کہ صرف وہی عمل کیا جائے جو شرعا ثابت ہو اور اسی ذکر پر اکتفا کیا جائے۔ اس کے علاوہ ہر وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر کثرت سے درود شریف پڑھنا چاہئے۔ وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَصَحھبِہِ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔ ٭٭٭ فتویٰ (۷۱۳۶) میت کے دفن کے بعد مل کر دعا کرنا سوال:…جب کوئی شخص فوت ہوتا ہے، اس کے غسل کا خاص اہتمام کیا جات ہے اور میت کو قبرستان لے جانے سے پہلے لوگ میت کے لیے دعا کرتے ہیں اور قبر کے پاس جنازہ پڑھا جاتا ہے جنازہ پڑھ کر فارغ ہوتے ہیں تو لوگ پھر میت کے لیے دعا کرتے ہیں اور میت کو قبر میں رکھا جاتا ہے۔ جب قبر پر مٹی ڈال دی جاتی ہیں اور اچھی طرح ٹھیک کر دی جاتی ہے اور اس پر پانی چھڑکا جاتا ہے اور قرآن کی کوئی سورت پڑھی جاتی ہے پھر آخر میں لوگ تیسری بار دعا کرتے ہیں ۔ کیا یہ امور درست ہیں ؟ جواب:… اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: میت کو غسل دیتے یا کفن پہناتے وقت یاکسی بھی دوسرے وقت میں میت کے لیے دعا کرنے میں کوئی حرج نہیں ، کیونکہ دعا سے میت کوفائدہ ہوتا ہے۔ لیکن اگر دعا اجتماعی طور پر اور ہاتھ اٹھا کر ہو تو یہ بدعت ہے ۔ ہماری معلومات کے مطا بق شریعت میں اس کی کوئی دلیل نہیں ۔ البتہ دفن کے بعد افراد یا جماعت کا دعا کرنا مشروع ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میت کو دفن کر کے فارغ ہوتے تو قبر پر رکتے اور کہتے : ((اسْتَغْفِرُوْا لأَخِیکُمْ وَاسْأَ لُوا لہُ التَّثَبُّتَ فَإِنَّہُ الْاَنَ یُسْأَلُ)) ’’اپنے بھائی کے لیے دعا کرو اور اس کے لے (اللہ تعالیٰ سے) ثابت قدمی کا سوال کرو، اب اس سے سوال کیا جارہا ہے۔‘‘
Flag Counter