Maktaba Wahhabi

9 - 52
رکھنا چاہیئے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے: ’’ اللہ کی قسم ! اگر تم مجھے چھوڑ کر موسیٰ علیہ السلام کی پیروی کرتے تو گمراہ ہو جاتے کیونکہ اگر وہ اس دور میں زندہ ہوتے تو نجات میری پیروی ہی میں پاتے۔‘‘ (مسند احمد) محترم قارئینِ! آپ کو معلوم ہونا چاہیئے کہ شیطان ِلعین نے پہلے روز سے عہد کر رکھا ہے کہ بنی آدم کو گمراہ کر کے چھوڑے گا۔ قرآن حکیم نے شیطان کے چیلنج کو ان الفاظ میں بیان کیا ہے : ’’ پھر میں لازماً آگے اور پیچھے، دائیں اور بائیں، ہر طرف سے ان کو گھیروں گا۔‘‘ (الاعراف:۱۷) یہی وجہ ہے کہ مختلف وسائل اور ذرائع کے ذریعے سے شیطان کی سب سے بڑی کوشش یہی رہی ہے کہ لوگوں کو اولاً تو نماز قائم کرنے سے ہی روک دے اور اگر پڑھنے ہی لگے تو اسے سکون و اطمینان کے ساتھ نماز ادا کرنے سے روکے تاکہ لوگ ایک طرف اس عبادت کی لذت سے محروم ہو جائیں اور دوسری طرف اجر و ثواب سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔ زیرِ نظر رسالہ میں خشوع اور دیگر ان تمام امور کا تذکرہ مختصر انداز سے کیا گیا ہے جو نماز میں نقص وکمی اور اجروثواب کو ضائع کردیتے ہیں بلکہ بعض تو ایسے ہیں کہ وہ نماز ہی ضائع کرنے کا باعث بن جاتے ہیں۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو ان تمام غلطیوں کوتاہیوں سے بچنے کی توفیق عطاء فرمائے تاکہ ہم نماز کا پورا پورا ثواب حاصل کرسکیں۔ ۲۰/۵/۲۰۰۴ ؁ء ابوصالحہ(غلام رسول) اسلام آباد
Flag Counter