Maktaba Wahhabi

67 - 222
لہذا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دیکھنے کے لئے شرط ہے کہ اس شخص نے آپ کو اس شکل میں دیکھا ہو جس صور ت میں آپ کی وفات ہوئی ہے اس لئے امام بخاری رحمہ اللہ نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی مذکورہ حدیث کے بعدخوابوں کی تعبیرات کے مشہور عالم تابعی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگرد جناب محمد بن سیرین رحمہ اللہ کا قول نقل کیا ہے(قال ابوعبداللّٰه قال ابن سیرین اذا ارآہ فی صورتہ)یعنی امام بخاری رحمہ اللہ نے فرمایا محمد بن سیرین رحمہ اللہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھنا اس وقت ثابت ہوگا جس وقت دیکھنے والے نے ا ٓپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اصلی و حقیقی صورت میں دیکھا ہو،امام بن سیرین رحمہ اللہ اس شرط کے عائد کرنے میں منفرد نہیں بلکہ یہی بات مفسر قرآن عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے امام ترمذی(کتاب الشمائل حدیث ۴۱۲)میں یہ حدیث لائے ہیں کہ ایک شخص نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے کہا میں نے خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری شکل نہیں بنا سکتا ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کیا تم اس شخص کی شکل میرے سامنے بیان کرسکتے ہو جسکو تم نے دیکھا ہے اس شخص نے ابن عباس رضی اللہ عنہ کے سامنے وہ صورت بتائی جو اس نے دیکھی تھی تو ابن عباس رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا واقعی تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے ابن عباس رضی اللہ عنہ کا اس شخص سے یہ سوال کرنا جس کو تم نے خواب میں دیکھا ہے اسکی شکل و صورت مجھے بتاؤ اس بات کی دلیل ہے کہ وہ سمجھتے تھے کہ خواب میں آنے والا ہر وہ شخص جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہونے کا دعویٰ کرے وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نہیں ہوسکتا بلکہ اس کی تحقیق ہونی چاہئے اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل و صورت کے ساتھ اسکی مطابقت ہو تو اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی اور اگر ایسا نہیں
Flag Counter