Maktaba Wahhabi

182 - 222
آواز کے ہے اور قرآن کریم کے حروف و الفاظ قرآن نہیں بلکہ ان حروف الفاظ کا معنی و مفہوم قرآن ہے اور یہ عقیدہ بدعت فی الاسلام ہے اور قرآن کریم کو مخلوق کہنے کے مترادف ہے اور اس عقیدے کو بعض سلف نے کفر بھی کہا ہے۔اس بارے میں امام عبداللہ بن امام احمد رحمہ اللہ نے کتاب السنہ ص ۱۸ ومابعدہ میں علماء سلف کے اقوال نقل کئے ہیں۔اور قرآن کریم کے حروف والفاظ کے قرآن ہونے کا ثبوت خود قرآن مجید کے اندر موجود ہے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔﴿وھذالسان عربی مبین﴾(النحل:۱۰۳)یہ قرآن کریم عربی ہے ﴿نزل بہ الروح الامین علی قلبک لتکون من المنذرین بلسان عربی مبین﴾(الشعرا ء:۱۹۵)اس قرآن کو روح امین جبرئیل لے کر آئے ہیں تا کہ آپ لوگوں کو ڈرائیں آپ کے دل پر اس کو جبرئیل نے عربی زبان میں نازل کیا ہے۔﴿انا انزلناہ قرآنا عربیا لعلکم تعقلون ﴾(یوسف:۲)ہم نے اس قرآن کو عربی میں نازل کیا ہے تا کہ آپ لوگ اس کو سمجھ سکیں ﴿ وکذالک انزلنا حکما عربیا﴾(الرعد:۳۷)اسی طرح ہم نے اس قرآن کو عربی میں حکم و قانون بناکر بھیجا ہے۔ ﴿وکذالک انزلنا قرآنا عربیا وصرفنا فیہ من الوعید﴾(طہ:۱۱۳) ﴿قرآنا عربیا غیر ذی عوج لعلہم یتقون﴾(الزمر:۲۸) ﴿کتا ب فصلت آیتہ قرآنا عربیا لقوم یعلمون﴾(فصلت:۳) ﴿وکذلک اوحینا الیک قرآنا عربیا﴾(الشوری:۷) ﴿انا جعلنہ قرآنا عربیا لعلکم تعقلون﴾(الزخرف:۳)
Flag Counter