قرار دیا گیا اس آیت میں کوئی لفظ ایسا نہیں جس کا یہ مطلب ہو کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے تہتر ۷۳ گروہ وجماعتیں سب کی سب حق پر ہوں اور اس امت کا دین تو ایک ہو مگر اس کی شریعتیں ۷۳ ہوں۔اس قسم کی بات وہی کہتا ہے جو علم سے کوراہو اور اپنے اماموں و پیشواؤں کا اندھا مقلد ہو اس کو اپنے بزرگ و شیخ اور امام کا ہر قول منزل من اللہ نظر آتا ہو۔اس آیت کریمہ میں یہ بھی صاف موجود ہے کہ جن کی شریعتیں جدا جدا ہیں وہ ایک امت نہیں ہیں۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے اگر اللہ چاہتا تم کو ایک امت بنادیتا(تمہاری شریعت بھی)ایک کردیتا مگر اس نے ایسا نہیں کیا۔اور اس کے آخر میں ہے اللہ تعالیٰ تمہارے اختلافات کی تم کو بروز قیامت خبر دے گا۔اس لفظ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ اختلاف اس کی طرف سے نہیں ہے اور صحیح حدیث میں ہے۔
(افترقت الیھود علی الحدی و سبعین فرقہ فواحدۃ فی الجنۃ،سبعون فی النار،وافترقت النصاری علی ثنین وسبعین فرقۃ فاحدی وسبعون فی النار وواحدۃ فی الجنۃ،والذی نفس محمد بیدہ لتفتر قن امتی علی ثلاث وسبعین فرقۃ فواحدۃ فی الجنۃ واثنتان وسبعون فی النار۔صحیح الجامع الصغیرج ۵حدیث ۱۵۸۲)نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یھودی(۷۱)فرقوں میں تقسیم ہوئے ان کا ایک فرقہ جنت میں جائے گا باقی ستر جہنم میں جائیں گے اور نصاری(۷۲)فرقوں میں تقسیم ہوئے ان میں سے(۷۱)جہنم میں جائیں گے اور ایک جنت میں جائے گا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میرا نفس ہے میری امت(۷۳)فرقوں میں
|