Maktaba Wahhabi

128 - 222
تمام چیزیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ثابت ہیں اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں وضاحت فرمائی ہے کہ انبیاء سب بشر تھے ان میں کوئی نبی و رسول نور یا فرشتہ نہیں تھا۔﴿ قل لوکان فی الارض ملا ئکۃ یمشون مطمئنین لنزلنا علیھم ملکا رسولا﴾(بنی اسرائیل:۹۵)کہہ دیجئے کہ اگر زمین پر فرشتے رہتے ہوتے اور اس میں چلتے بستے تو البتہ ہم ان پر آسمان سے فرشتے کو رسول بنا کر بھیجتے۔اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے وضاحت فرمائی ہے کہ چونکہ زمین پر بشر اور انسان بستے ہیں اس لئے ہم ان میں رسول بھی انسان اور بشر کو بھیجتے ہیں۔اور امدادالسلوک کے ص ۲۰۱ میں مؤلف صاحب نے لکھا ہے حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو حق تعالیٰ نے مجھ کو اپنے نور سے پیدا فرمایا اور مؤمنین کو میرے نور سے …الخ۔حالانکہ اس قسم کی کوئی حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے اور صوفیاء کے اس قول کا رد کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نور تھے اس حدیث میں بھی ہے ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان الفاظ سے دعا کرتے تھے(اللّٰهم اجعل فی قلبی نورا،وفی بصرینورا،وفی سمعی نور ا،و عن یمینی نورا،وعن یساری نورا،و فوقی نورا،وتحتی نورا،وامامی نورا،و خلفی نورا،وجعل لی نورا۔(رواہ البخاری فی صحیحہ حدیث ۶۳۱۶) یا اللہ میرے دل میں نور کردے میری آنکھوں میں نور کردے میرے کانوں میں نور کردے میرے دائیں طرف نور کردے میرے بائیں طرف نور کردے میرے اوپر نور کردے میرے نیچے نور کردے میرے آگے نور کردے میرے پیچھے نور کردے اور میرے لئے نور ہی نور کردے۔یہ صحیح بخاری کی حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نور کہنے والے
Flag Counter