۵۶۔عبدالرحمٰن بن عبدالحمید الامین، نثراللؤلؤ والیاقوت لبیان حکم الشرع فی أعوان وأنصار الطاغوت،مترجم ابوعلی سلفی مہاجر، ناشر(ن)، سن اشاعت(ن)،ص ۱۶۔۱۷ ۵۷۔ ابوعبدالرحمن عبداﷲعمر اثری، آسمانی قوانین سے اعراض، مترجم شیخ ابوجنید،ناشر(ن)، سن اشاعت(ن)، ص ۴۱۔۴۳ ۵۸۔ اب اس ویب سایٹ کی ادارت طارق علی بروہی کی جگہ کسی اور نے سنبھال لی ہے اور اس میں کچھ بہتری آ رہی ہے۔ 59-Retrieved May 28, 2012 from http://www.asliahlesunnet.com/index.p hp?option=com_content&view=category&id=55:2009-10-15-03-50-08&Ite mid=69&layout=default 60-Retrieved May 28, 2012 fromhttp://www.asliahlesunnet.com/index.p hp?option=com_content&view=category&id=44&Itemid=58 ۶۱۔حامد کمال الدین، اداریہ ،سہ ماہی’ ایقاظ‘ جنوری ۲۰۱۰ء، لاہور ۶۲۔ ’فتاوی اللجنۃ الدائمۃ‘ کی پانچویں جلد کے مقدمہ میں لجنۃ کا جومنہج تحقیق بیان کیا گیا ہے وہ عدم تقلید اور کتاب وسنت کی اتباع کا ہے۔ یہ واضح رہے کہ اہل الحدیث مذاہب اربعہ اوردیگرائمہ ‘ فقہاء اور علماء کی اتباع اور ان سے رہنمائی لینے کے قائل ہیں لیکن تقلید جامد کے نہیں ۔ اہل الحدیث، علماء کے لیے اجتہاد اور عوام الناس کے لیے تقلید جامد یا تقلید شخصی یا تقلید مذموم کی بجائے اتباع [ دلیل معلوم کرنے کے بعد پیروی کرنے] کے قائل ہیں ۔ ۶۳۔ابن تیمیۃ أحمد بن عبد الحلیم الحرانی الإمام، مجموع الفتاوی، دار الوفاء، الریاض، ۲۸؍ ۵۲۱ ۶۴۔مثلاً حجاج بن یوسف کی حدود حر م اور بیت اللہ میں محصور عبد اللہ بن زبیرt اور ان کے اصحاب پر سنگ باری کو کفریہ فعل کا نام نہ دیاجائے تو اوراسے کیا کہا جائے گا؟تاریخ کی مستند کتابوں میں یہ بات موجود ہے کہ اس سنگ بار ی کے نتیجے میں بیت اللہ کی دیواریں بھی متاثر ہوئیں ۔(طبری ابن جریر، تاریخ الرسل والملوک،۳؍۳۶۱، دار الکتب العلمیۃ،بیروت)بنو امیہ کے خلاف خروج میں ابن اشعث رحمہ اللہ کے ساتھ علماء اور قراء کی ایک بہت بڑی جماعت بھی شامل تھی۔اس جماعت کے معروف فقیہہ عبد الرحمن ابی لیلی رحمہ اللہ نے اپنے ساتھیوں کو بنوامیہ کی افواج کے خلاف لڑنے پر آمادہ کرنے کے لیے جو تقریر کی‘ اس میں انہوں نے بنو امیہ کے حکمرانوں پر’المحلین |