Maktaba Wahhabi

246 - 264
باب ہفتم نفاذ شریعت کا منہج : دعوت و جہاد دین‘ شریعت اور منہاج کا فرق حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر اللہ کے رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم تک تمام انبیاء علیہم السلام اور امتوں کا دین ایک ہی ہے اور وہ دین اسلام ہے۔آپ کا ارشاد ہے: ((الأنبیاء إخوۃ لعلات أمھاتھم شتی ودینھم واحد)) (1) ’’ انبیاء آپس میں علاتی بھائی ہیں [علاتی بھائی انہیں کہتے ہیں جن کا باپ ایک ہو اور مائیں جدا ہوں ]۔ ان کی مائیں جدا ہیں لیکن دین واحد ہے۔‘‘ اس حدیث میں دین کو باپ اور شریعت کو ماں سے تشبیہ دی گئی ہیں ۔ پس تمام انبیاء علیہم السلام کا دین تو دین اسلام ہی ہے جبکہ ان کی شریعت، تہذیب وتمدن کے ارتقا کی وجہ سے بدلتی رہتی ہے۔ قرآن کے بیان کے مطابق شریعت کے اختلاف کے علاوہ اس شریعت کو فرد و معاشرے پر نافذ کرنے کا طریقہ اور منہج بھی مختلف اقوام و ملل میں مختلف رہا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ لِکُلٍّ جَعَلْنَا مِنْکُمْ شِرْعَۃً وَّمِنْہَاجًا﴾ (2) ’’ ہم نے تم میں سے ہر ایک[امت] کے لیے ایک شریعت اور ایک منہاج مقرر کیا ہے۔‘‘ ہم یہاں اس طرف اشارہ کرنابھی مناسب سمجھتے ہیں کہ اصول فقہ میں مصادر شریعت کے عنوان کے تحت کتاب، سنت اور اجماع وغیرہ کی بحثیں شریعت کی بحثیں ہیں جبکہ مصلحت‘ سد الذرائع‘ عرف اور مقاصد شریعت کی بحثیں در اصل منہاج کی ابحاث ہیں یعنی ایک تو شریعت و قانون ہے اور دوسرا اس کو نافذ کرنے کا طریق کار اور منہج
Flag Counter