Maktaba Wahhabi

198 - 264
باب پنجم معاصر جہاد :ایک تجزیاتی مطالعہ جہاد کشمیر کشمیر میں بہت سی جہادی تحریکیں کام کر رہی ہیں جن میں حزب المجاہدین‘جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ‘ حرکۃ الانصار‘ تحریک جہاد ‘ جمعیت المجاہدین‘ الجہاد‘ تحریک المجاہدین‘ العمر مجاہدین‘ مسلم جانباز فورس ‘ حزب اللہ ‘ الفتح ‘ حزب المؤمنین اور جموں و کشمیر اسلامک فرنٹ وغیرہ شامل ہیں ۔یہ تیرہ عسکری جماعتیں متحدہ جہاد کونسل کی ممبربھی ہیں کہ جس کی بنیاد ۱۹۹۰ء میں رکھی گئی۔متحدہ جہاد کونسل کا ہیڈ کوارٹر مظفرآباد میں ہے۔ان عسکری تناظیم کے علاوہ لشکر طیبہ ‘ جیش محمد اور البدر بھی معروف جماعتیں ہیں ۔ جہاد کشمیرکے بارے میں صحیح موقف یہی ہے کہ یہ جہاد فرض ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مظلوم مسلمانوں کے لیے جہاد و قتال کو امت مسلمہ پر فرض قرار دیا ہے۔ ارشادباری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا لَکُمْ لاَ تُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَالْمُسْتَضْعَفِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآئِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِیْنَ یَقُوْلُسوْنَ رَبَّنَآ اَخْرِجْنَا مِنْ ہٰذِہِ الْقَرْیَۃِ الظَّالِمِ اَہْلُہَا وَاجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْکَ وَلِیًّا وَّاجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْکَ نَصِیْرًا﴾ (1) ’’اور اے مسلمانو!تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ کے رستے میں قتال کیوں نہیں کرتے جبکہ کمزور مرد‘ عورتیں اور بچے کہہ رہے ہیں : اے ہمارے رب!ہمیں اس بستی سے نکال کہ جس کے رہنے والے ظالم ہیں اور ہمارے لیے اپنی طرف سے کوئی ولی یا مددگار مقرر فرما۔‘‘ کشمیر کا جہاد فرض ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کس پرفرض ہے ؟اس بارے کئی ایک موقف موجود ہیں ۔ایک موقف کے مطابق کشمیر کا جہاد حکومت پاکستان اور ریاستی افواج
Flag Counter