باب چہارم خروج کی شرعی بنیادیں مذہبی طبقات اور حلقوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ معاصر حکمران فاسق و فاجر، ظالم اور کرپٹ ہیں ۔ صدر آصف علی زرداری کی www.youtube.comویب سائیٹ پر ایسی ویڈیوز موجود ہیں کہ جن کے بارے ناقدین کا دعویٰ ہے کہ وہ شراب پی رہے ہیں ۔(1) اسی ویب سائیٹ پر یوسف رضا گیلانی کی بھی ایسی ویڈیوز موجود ہیں کہ جن میں انہیں شیری رحمان کے ساتھ غیر شرعی حرکات کرتے دکھایا گیاہے۔(2)اسی طرح کی ویڈیوز سلمان تاثیر اور بلاول بھٹو زرداری کی غیر شرعی حرکات کے بارے میں بھی موجود ہیں ۔ہر شخص اس ویب سائیٹ پر ان حضرات کے نام پر یہ ویڈیوزتلاش کر کے دیکھ سکتا ہے۔ علاوہ ازیں ان کے فسق و فجور‘ ظلم وستم اور کرپشن کے بارے اخباری کالم نگاروں اور ٹیلی ویژن اینکرپرسنز نے اس قدر مواد الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں جمع کر دیا ہے کہ کسی صاحب بصیرت کے لیے اس دعوے کا انکار ممکن نہیں ہے۔ فاسق حکمرانوں کے خلاف خروج پس ایسے حکمرانوں کو وعظ و نصیحت اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر واجب ہے لیکن اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین کے مطابق کسی فاسق و فاجرمسلمان حکمران کے خلاف خروج حرام ہے کیونکہ اس میں مسلمانوں کا اجتماعی ضرر اور فتنہ و فساد ہے۔ اگرچہ فاسق و فاجر حکمران کی حکمرانی میں بھی اجتماعی ضرر اور فتنہ ہوتا ہے لیکن وہ اس کے خلاف خروج کے ضرر اور فتنہ سے کم ہوتا ہے۔ ہاں اگر کسی پُر امن طریقے مثلاً احتجاجی سیاست وغیرہ سے ان حکمرانوں کی معزولی اوران کی جگہ اہل عدل کی تقرری ممکن ہو تو پھر ان کی معزولی اور امامت کے اہل افراد کی اس منصب پر تقرری بھی اُمت مسلمہ کا ایک فریضہ ہو گی۔فاسق و فاجرحکمرانوں کے خلاف خروج کے عدم جواز کے لیے اہل علم کی جماعت کی طرف سے درج ذیل دلائل نقل کیے جاتے ہیں ۔ |