Maktaba Wahhabi

85 - 264
جن کی اتباع میں آج کاپاکستانی جہادی نوجوان شیخ بن باز ‘ شیخ صالح العثیمین رحمہما اللہ اور شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ جیسے کبار علمائے اہل سنت کو سرکاری اور درباری مولوی قرار دیتا ہے۔انہی اعلیٰ حضرت کی نادر تحقیقات کا خلاصہ یہ بھی ہے کہ محدث العصر علامہ البانی رحمہ اللہ جہمیہ میں سے تھے۔اپنی اس تحقیق کا اظہار انہوں نے اپنے مقالے’مذاہب الناس فی الشیخ محمد ناصر الدین الألبانی‘ میں کیا ہے۔ان صاحب کی کتاب’زنادقۃ العصر‘کے مطابق تقریباً آدھی سے زیادہ امت کافر قرارپاتی ہے جبکہ یہ خود لندن میں برطانوی حکومت کی زیرسرپرستی ’مستأمن‘ کی اصطلاح کا حیلہ کر کے امن کی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ۷؍۷ کے لندن دھماکوں کا شروع میں طرطوسی صاحب نے شدت سے انکار کیا تھااور اسے ایک شرمناک فعل قرار دیا ۔یہ بات واضح ہے کہ کوئی بھی شخص برطانیہ میں اس وقت تک داخل اور مقیم نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ ان کے آئین یا قانون کو سپریم لاء نہ مان لے اور اس بات کا اقرار نہ کر لے کہ وہ ان کے ملک میں قیام کے دوران ان کے قانون وآئین کا وفادار و فرمانبردار ہو گا۔ ان بنیادوں کو سامنے رکھیں اور ابو بصیر طرطوسی کے منہج تکفیر کو استعمال کریں تو سب سے پہلے خود ان صاحب کی تکفیر لازم آتی ہے کیونکہ مسلمان ممالک کے قوانین میں تو کفر اور اسلام دونوں موجود ہیں جس وجہ سے ان کا کفر علماء کے ہاں مشتبہ اور اختلافی امر ہے جبکہ برطانیہ اور امریکہ کے آئین یا قانون کے کفر اور طاغوت ہونے میں تو کسی کا بھی اختلاف نہیں ہے لہٰذا قطعی طور پر ثابت شدہ کفریہ آئین و قانون کی وفاداری و تابعداری کا حلف اٹھانے والا اور انہیں سپریم لاء واقتدار اعلیٰ ماننے کااقرار کرنے والا کافر کیوں نہیں ہے؟ طرطوسی صاحب اپنے اس کفریہ فعل کی کوئی بھونڈی سی تاویل پیش کر سکتے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ پھر شیخ قرضاوی ‘ طنطاوی ‘ بوطی جیسے اہل علم یا مسلمان ممالک کے حکمرانوں کی تاویلات کیوں قابل قبول نہیں ہیں ؟ )a)-Abd-al_Mun'em_Mustafa_Halima_Abu_Basi, Retrieved May 28, 2012 from http://www.altartosi.com/index.html )b)-Abd-al_Mun'em_Mustafa_Halima_Abu_Basi, Retrieved May 28, 2012 from http://www.abubaseer.bizland.com/index.htm )c)-Unknown, Retrieved May 28, 2012 from http://en.wikipedia.org/wiki /Abd-al_Mun'em_Mustafa_Halima_Abu_Basir ۲۸۔حوار مع أھل التکفیر قبل التفجیر : ص ۲
Flag Counter