Maktaba Wahhabi

77 - 264
’’إن حکم بما عندہ علی أنہ من عند اللّٰہ فھو تبدیل لہ یوجب الکفر و إن حکم بہ ھوی ومعصیۃ فھو ذنب تدرکہ المغفرۃ علی أصل أھل السنۃ فی الغفران للمذنبین۔‘‘ (84) ’’اگر تو کوئی حکمران نے اپنی کسی رائے میں اس طرح فیصلہ کرے کہ اسے اللہ کی طرف منسوب کرتا ہو تو یہ اللہ کی شریعت کو تبدیل کرنے کے مترادف ہے اور سبب ِکفر ہے۔ اور اگر اس نے اپنی خواہش یا نافرمانی میں ’ماأنزل اللّٰہ ‘ کے بغیر فیصلہ کیا تو یہ ایسا گناہ ہے جو قابل معافی ہے جیسا کہ گناہ گاروں کی مغفرت کے بارے اہل سنت کا اصول ہے۔‘‘ امام بیضاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ومن لم یحکم بما أنزل اللّٰہ مستھینا بہ منکرا لہ فأولئک ھم الکفرون۔‘‘ (85) ’’ اور جس نے ’ماأنزل اللّٰہ ‘ کے مطابق اس کا انکار کرتے ہوئے اور اسے حقیر سمجھتے ہوئے فیصلہ نہ کیاتو وہ لوگ کافر ہیں ۔‘‘ امام ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ولھذا قال ھناک ومن لم یحکم بما أنزل اللّٰہ فأولئک ھم الکفرون لأنھم جحدوا حکم اللّٰہ قصدا منھم وعنادا وعمدا۔‘‘ (86) ’’ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے یہاں یہ کہا ہے کہ جو ’ما أنزل اللّٰہ ‘ کے مطابق فیصلہ نہیں کرتا وہ کافر ہے کیونکہ اہل کتاب نے اللہ کے حکم کا جانتے بوجھتے‘ عمداً اور سرکشی سے انکار کر دیاتھا۔‘‘ ابو البرکات نسفی ‘ شیخ ابومنصور ماتریدی; کی اس مسئلے میں رائے بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ’’قال الشیخ أبو منصور رحمہ اللّٰہ : یجوز أن یحمل علی الجحود فی الثلاث فیکون کافرا ظالما فاسقا لأن الفاسق المطلق والظالم المطلق ھو الکافر وقیل ومن لم یحکم بما أنزل اللّٰہ فھو کافر بنعمۃ
Flag Counter