Maktaba Wahhabi

75 - 264
نزلت فی الیھود المحرفین کلام اللّٰہ تعالی کما جاء فی الحدیث وھم کفار فیشارکھم فی حکمھا من یشارکھم فی سبب نزولھا۔‘‘ (80) ’’ اور جو اللہ کے حکم کے مطابق فیصلہ نہ کرے تو وہی لوگ کافر ہیں ۔ اس آیت مبارکہ کو خوارج نے اپنے اس موقف کی دلیل کے طور پیش کیا ہے جس کے ذریعے وہ گناہ کبیرہ کے مرتکبین کی تکفیر کرتے ہیں حالانکہ اس آیت میں خوارجیوں کے موقف کی کوئی دلیل نہیں ہے کیونکہ یہ آیات ان یہود کے بارے نازل ہوئی ہیں جو اللہ کے کلام میں تحریف کرنے والے تھے جیسا کہ حدیث میں آیا ہے اور ایسے یہود بلاشبہ کافر ہیں ۔ پس ان یہود کے حکم میں وہ شخص ان کا شریک ہو گا جو ان کے ساتھ سبب نزول(یعنی اللہ کی آیت کی تحریف) میں بھی شریک ہو۔‘‘ امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’والصحیح : أن الحکم بغیر ما أنزل اللّٰہ یتناول الکفرین : الأصغر والأکبر بحسب حال الحاکم فإنہ إن اعتقد وجوب الحکم بما أنزل اللّٰہ فی ھذہ الواقعۃ وعدل عنہ عصیانا مع اعترافہ بأنہ مستحق للعقوبۃ فھذا کفر أصغر وإن اعتقد أنہ غیر واجب وأنہ مخیر فیہ مع تیقنہ أنہ حکم اللّٰہ فھذا کفر أکبر إن جھلہ وأخطأہ فھذا مخطیء لہ حکم المخطئین۔‘‘(81) ’’صحیح قول یہ ہے کہ’ ما أنزل اللہ‘ کے بغیر فیصلہ کرنا دو قسم کے کفر پر مشتمل ہوتا ہے: کفر اصغر اور کفر اکبر‘ [ان دونوں میں کسی ایک کا حکم] فیصلہ کرنے والے کے حالات کے مطابق عائد ہو گا۔ پس اگر کوئی حکمران کسی مسئلہ میں ’ما أنزل اللّٰہ ‘ کے مطابق فیصلہ کو واجب سمجھتا ہے لیکن اپنے آپ کو گناہ گار بھی سمجھتا ہے تواس حکمران کا کفر ‘ کفر اصغر ہے۔ اور اگر حکمران کا عقیدہ یہ ہو کہ ’ما أنزل اللّٰہ ‘ کے مطابق فیصلہ کرنا لازم نہیں ہے یا اختیاری معاملہ ہے ‘ چاہے وہ اسے یقینی طور پر اللہ کا حکم ہی سمجھتا ہو تو یہ کفر اکبر ہے ۔ اور اگر حکمران نے کوئی فیصلہ جہالت [یعنی شرع حکم سے عدم واقفیت ]کی بنیاد پر کیا تو وہ خطاکار ہے اور اس کے لیے خطاکاروں کا حکم
Flag Counter