Maktaba Wahhabi

74 - 264
صالحین نے’ ما أنزل اللّٰہ ‘ کے غیر کے مطابق فیصلہ کرنے کو عملی یا مجازی کفر قرار دیا ہے یعنی یہ ایسا کفر ہے جو ملت اسلامیہ سے اخراج کا باعث نہیں بنتا ہے جب تک کہ فاعل اس فعل کو حلال اور جائز نہ سمجھتا ہو۔ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے﴿ وَمَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَا اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الْکٰفِرُوْنَ﴾کی تفسیر میں مروی ہے: ’’من جحد ما أنزل اللّٰہ فقد کفر ومن أقر بہ لم یحکم بہ فھو ظالم فاسق۔‘‘ (77) ’’ جس نے جانتے بوجھتے ’ما أنزل اللّٰہ ‘ کا انکار کیا تو اس نے کفر کیا اور جس نے ’ما أنزل اللّٰہ ‘ کو تو مان لیا لیکن اس کے مطابق فیصلہ نہ کیا تو وہ ظالم اور فاسق ہے۔‘‘ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو ’ جید‘ کہا ہے۔ (78) امام ابن جریر طبری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’إن اللّٰہ تعالی عم بالخبر بذلک عن قوم کانوا بحکم اللّٰہ الذی حکم بہ فی کتابہ جاحدین ‘ فأخبر عنھم أنھم بترکھم الحکم علی سبیل ما ترکوہ کافرون‘ وکذلک القول فی کل من لم یحکم بما أنزل اللّٰہ جاحدا بہ‘ ھو باللّٰہ کافر؛ کما قال ابن عباس۔‘‘ (79) ’’ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے اس حکم کے ذریعے اس خبر کو عام کیا ہے کہ اہل کتاب اللہ کے اس حکم کا جانتے بوجھتے انکار کرنے والے تھے جس کو اللہ نے اپنی کتاب میں بیان کیا تھا۔ پس اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے یہ خبر دی ہے کہ جس طرح انہوں نے اللہ کے حکم کو چھوڑا ہے(یعنی انکار کے رستے سے) تو اس سے وہ کافر ہو گئے ہیں ۔ پس اسی طرح کا معاملہ ہر اس شخص کا بھی ہے جو اللہ کے حکم کا جانتے بوجھتے انکار کر دے تواس کا یہ فعل اللہ کے انکار کے مترادف ہے جیسا کہ ابن عباسt کا قول ہے۔‘‘ ابو العباس احمد بن ابی حفص قرطبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ومن لم یحکم بما أنزل اللّٰہ فأولئک ھم الکفرون یحتج بظاہرہ من یکفر بالذنوب وھم الخوارج ! ولا حجۃ لھم فیہ لأن ھذہ الآیات
Flag Counter