ایک اور جگہ ارشاد ہے: ﴿لاَ تَجِدُ قَوْمًا یُّؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ یُوَآدُّوْنَ مَنْ حَآدَّ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ وَلَوْ کَانُوْا آبَائَ ھُمْ اَوْ اَبْنَائَ ھُمْ اَوْ اِخْوَانَھُمْ اَوْ عَشِیْرَتَھُمْ﴾(36) ’’(اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !) آپ ہر گز نہ پائیں گے اس قوم کو جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتی ہے کہ وہ ان لوگوں سے محبت کرتے ہوں جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مخالفین ہوں ‘ چاہے وہ ان کے آباء و اجداد یا بیٹے یا بھائی یا خاندان والے ہی کیوں نہ ہوں ۔‘‘ ایک اور جگہ ارشاد ہے: ﴿یٰٓاَیھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لاَ تَتَّخِذُوْا عَدُوِّیْ وَعَدُوَّکُمْ اَوْلِیَآئَ تُلْقُوْنَ اِلَیْھِمْ بِالْمَوَدَّۃِ وَقَدْ کَفَرُوْا بِمَا جَآئَ کُمْ مِّنَ الْحَقِّ یُخْرِجُوْنَ الرَّسُوْلَ وَاِیَّاکُمْ اَنْ تُؤْمِنُوْا بِاللّٰہِ رَبِّکُمْ﴾ (37) ’’اے اہل ایمان!تم میرے اور اپنے دشمنوں کو قلبی دوست نہ بناؤ۔تم ان کی طرف محبت و الفت کا پیغام بھیجتے ہو حالانکہ وہ اس کا انکار کر چکے جو ان کے پاس حق بات آ چکی ۔وہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور تمہیں صرف اس وجہ سے نکالتے ہیں کہ تم اپنے رب ‘ اللہ پر ایمان لائے ہو۔‘‘ ایک اور جگہ ارشاد ہے: ﴿اِنَّمَا یَنْھٰکُمُ اللّٰہُ عَنِ الَّذِیْنَ قَاتَلُوْکُمْ فِی الدِّیْنِ وَاَخْرَجُوْکُمْ مِّنْ دِیَارِکُمْ وَظَاھَرُوْا عَلٰی اِخْرَاجِکُمْ اَنْ تَوَلَّوْھُمْ وَمَنْ یَّتَوَلَّھُمْ فَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الظّٰلِمُوْنَ﴾(38) ’’سوا اس کے نہیں اللہ تعالیٰ تم کو منع کرتا ہے کہ تم ان کفار سے قلبی تعلق رکھو جنہوں نے تم سے دین کے معاملے میں قتال کیا اور تمہیں ‘ تمہارے گھروں سے نکالا اور تمہارے نکالنے پرمدد کی ۔اور جوکوئی ان کفار سے تعلق و لایت قائم کرے گا تو وہی لوگ ظالم ہیں ۔‘‘ ایک اور جگہ ارشاد ہے: |