﴿یٰٓاَیھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوْا بِطَانَۃً مِّنْ دُوْنِکُمْ لاَ یَاْلُوْنَکُمْ خَبَالاً وَدُّوْا مَا عَنِتُّمْ قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَائُ مِنْ اَفْوَاھِھِمْ وَمَا تُخْفِیْ صُدُوْرُھُمْ اَکْبَرُ﴾ (32) ’’اے اہل ایمان! تم اپنے علاوہ [کافروں کو ] رازدان نہ بناؤ جبکہ وہ تمہاری خرابی و تباہی میں کوئی کمی نہیں کرتے اور وہ چاہتے ہیں(وہ چیز) جو تمہیں مشقت میں ڈالے۔تحقیق ان کا بغض ان کی باتوں سے ظاہر ہو گیا ہے اور جو ان کے سینے چھپاتے ہیں وہ تو اس سے بھی بڑا ہے(جسے وہ ظاہرکرتے ہیں )۔‘‘ ایک اور جگہ ارشاد ہے: ﴿یٰٓاَیھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الَّذِیْنَ اتَخَّذُوْا دِیْنَکُمْ ھُزُوًا وَّلَعِبًا مِّنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ مِنْ قَبْلِکُمْ وَالْکُفَّارَ اَوْلِیَائَ﴾ (33) ’’ اے اہل ایمان! نہ تم ان کافروں اور اہل کتاب کو قلبی دوست بناؤ جنہوں نے تمہارے دین کو مذاق اور کھیل تماشہ بنا لیا۔‘‘ ایک اور جگہ ارشاد ہے: ﴿یٰٓاَیھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْکٰفِرِیْنَ اَوْلِیَائَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَ اَتُرِیْدُوْنَ اَنْ تَجْعَلُوْا لِلّٰہِ عَلَیْکُمْ سُلْطَانًا مُّبِیْنًا﴾ (34) ’’اے اہل ایمان! تم اہل ایمان کو چھوڑ کر کافروں کو قلبی دوست نہ بناؤ۔کیا تم چاہتے ہو کہ تم اللہ کے لیے اپنے خلاف کوئی واضح دلیل بناؤ۔‘‘ ایک اور جگہ ارشاد ہے: ﴿یٰٓاَیھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوْا آبَآئَ کُمْ وَاِخْوَانُکُمْ اَوْلِیَآئَ اِنِ اسْتَحَبُّوا الْکُفْرَ عَلَی الْاِیْمَانِ وَمَنْ یَّتَوَلَّھُمْ مِنْکُمْ فَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الظّٰلِمُوْنَ﴾ (35) ’’اے اہل ایمان! اپنے آباء و اجداد اور بھائیوں کو قلبی دوست نہ بناؤ اگر وہ کفر کو ایمان پر ترجیح دیں ۔ اور جو کوئی تم میں سے ان سے تعلق ولایت رکھے گا تو وہی لوگ ظالم ہیں ۔‘‘ |