Maktaba Wahhabi

101 - 264
’’حاکمیت ‘ توحید اُلوہیت کے فروعات میں سے ایک فرع ہے۔جو لوگ عصر حاضر میں اس بدعتی کلمے کو لیے پھرتے ہیں وہ اس اصطلاح کے ذریعے مسلمانوں کو اس توحید کی تعلیم نہیں دینا چاہتے جسے تمام انبیاء و رسل لے کر آئے بلکہ یہ لوگ اس اصطلاح کو سیاسی اسلحے کے طور پر استعمال کرتے ہیں ۔‘‘ شیخ عبد العزیز الراجحیd کا کہنا ہے کہ توحید حاکمیت میں غلو نے توحید اُلوہیت کو پس پشت ڈال دیا ہے۔ ایسی جماعتیں یا گروہ بھی وجود میں آ گئے ہیں جو توحید اُلوہیت کو نظر انداز کرتے ہوئے توحید حاکمیت کا تکرار کر رہے ہیں ‘ جس کی وجہ سے توحید کے صحیح تصور میں عدم توازن پیدا ہو رہا ہے۔ شیخ فرماتے ہیں : ’’توحید الحاکمیۃ ھل ھو من أقسام توحید الربوبیۃ أم الألوھیۃ؟ الجواب: توحید الحاکمیۃ نوع فرد من أفراد توحید العبادۃ‘ وجعلہ من توحید الحاکمیۃ ھذا غالت بعض الجماعات‘ بعض الجماعات غالوا فی توحید الحاکمیۃ‘ وبعض الجماعات صیروہ فردا‘ توحید الحاکمیۃ من أنواع توحید العبادۃ‘ یجب أن تفرد اللّٰہ بالدعاء والذبح والنذر والحکم تتحاکم إلی شرعہ‘ لماذا تخصص لو یأتی واحد یقول: توحید الدعاء ویجعلہ توحیدا‘ توحید النذر‘ توحید الطواف‘ توحید الصلاۃ‘ توحید الرکوع‘ توحید السجود‘ توحید الحاکمیۃ کلھا توحید العبادۃ داخلۃ فی مسمی توحید العبادۃ‘ وحد اللّٰہ أی : أن توحد اللّٰہ فی الرکوع والسجود والذبح والنذر والحاکمیۃ وغیرھا۔ھذا الأصح‘ لکن غالی بعض الناس أو الجماعات الذین معرفون الآن فغالوا فی توحید الحاکمیۃ وصاروا لا یتکلمون إلا عن توحید الحاکمیۃ ویکفرون الحکام‘ لأنھم لم یحکموا بالشریعۃ ولکن لا یتکلمون فی الشرک لا یتکلمون فی الدعاء لغیر اللّٰہ ولا فی الذبح ولا فی النذر مع أن ھذا شرک‘ القبور عندھم وأمامھم وبین أیدیھم یذبح لھا وینذر لھا ولا یتکلمون ولا یتکلموا إلا فی
Flag Counter