Maktaba Wahhabi

41 - 154
لىے وہى چىز پسند كرے جو اپنے لىے پسند كرتاہے۔ ‘‘ ىہ دونوں فرمان ہر قسم كى خوبى پر حاوى ہىں۔ اسے غصے سے منع كرنے كا مطلب غىظ وغضب والے نفس كو خواہش سے روكنا ہے اور جو چىز اپنے لىے پسند ہو اسے دوسروں كے لىے پسند كرنے كا مطلب نفس كو خواہشات سے باز ركھنا ہے۔ وع عدل و انصاف جس كى خاطر ’’ نفسِ ناطقہ ‘‘ مىں قوتِ نطق و دىعت كى گئى ہے اس كے تمام ضابطے اس مىں جمع ہىں۔ چىدہ چىدہ لوگوں كو چھوڑ كر مىں نے بىشتر لوگوں كو دىكھا ہے كہ وہ دنىا مىں بدنصىبى، پرىشانى اور مشقت مول لىنے مىں عجلت پسند واقع ہوئے ہىں۔ وہ اىسے بڑے بڑے گناہوں كا بوجھ كوشش كر كے اٹھالىتے ہىں جو ان كے لىے آخرت مىں دوزخ كا باعث بننے كےعلاوہ كسى بھى قسم كے فائدہ سے خالى ہوتے ہىں۔ مثلاً: مہنگائى كى خواہش كرتے رہنا‘‘ حالانكہ ىہ چھوٹے طبقہ اور بے گناہ لوگوں كے لىے تباہ كن ہے۔ اسى طرح جن لوگوں كو آدمى ناپسند كرتا ہو ان كے بارہ مىں ىہ تمنا و آرزو ركھنا كہ وہ مشكلات مىں گھر جائىں حالانكہ اىسے لوگوں كو اس بات كا ىقىن ہوتا ہے كہ ىہ غلط ارادے نہ تو اىسا ہونے مىں كوئى كردار ادا كرسكتے ہىں اور نہ ہى ان كى خواہشات كى بنا پر كوئى چىز واقع ہوسكتى ہے۔ اگر ىہ لوگ اپنى نىت درست كرلىں تو نہ صرف ىہ بہت جلد راحت و سكون حاصل كرلىں گے بلكہ انہىں نىك كاموں كى بمى فراغت مل جائے گى اور آخرت مىں بھى اجر عظىم سے بہرہ ور ہوں گے۔ ٭ اىسا كرنے سے ان كے پسندىدہ كاموں مىں تاخىر بھى نہىں ہوگى اور ان كے وقوع پذىر ہونے مىں كوئى چىز مانع بھى نہىں ہوگى، آخرت مىں دوزخ كا مستوجب ہونے كى ىہ كىفىت جس سے ہم نے آگاہ كىا ہے اس سے اور بڑا خسارہ كون سا ہے؟ دنىا كا راحت و سكون اور آخرت مىں اَجر عظىم كے استحقاق جىسى ىہ سعادت
Flag Counter