Maktaba Wahhabi

110 - 154
تدبىر كائنات كا عجىب ترىن پہلو: تدبىر كائنات كا عجىب ترىن پہلو ىہ ہے كہ جس چىز كى انسان كو زىادہ ضرورت ہوتى ہے وہ اس كى نظر مىں انتہائى معمولى ہوتى ہے، پانى اور دىگر اىسى چىزوں كى ىہى كىفىت ہے، اسى طرح انسان كو كسى چىز كى جتنى كم ضرورت ہو وہ اس كى نظروں مىں اتنى ہى زىادہ پسندىدہ ہوتى ہے، لعل و جواہرات كى ىہى صورت حال ہے۔ پرىشانىوں كى مثال: انسان جب پرىشان ہوتا ہے تو اس كى مثال جنگل و بىاباں كو پىدل طے كرنے والے كى طرح ہوتى ہے، جب اس كا اىك حصہ طے ہو جاتا ہے تو كئى حصے سامنے آجاتے ہىں، اسى طرح جب اىك پرىشانى دور ہوتى ہے تو كئى پرىشانىاں سامنے آجاتى ہىں۔ اىك مشہور مقولے كا تجزىہ: جس شخص نے ىہ كہا ہے كہ ’’ عقل مند انسان دنىا مىں عذاب مىں مبتلا رہتا ہے‘‘ اس كى بات بھى صحىح ہے كىونكہ وہ باطل كے پھىلنے، اس كے غالب آنے اور اظہار حق كے درمىان ركاوٹىں دىكھ كر عذاب محسوس كرتا ہے۔ جس نے ىہ كہا ہے ہ ’’ عقل مند دنىا مىں آرام اور سكون سے رہتا ہے ‘‘ اس كى بات بھى درست ہے كىونكہ اسے دنىا كى تمام فضول چىزوں سے بچ كر رہنے كى وجہ سے آرام اور سكون ہوتا ہے جنن كى خاط باقى تمام لوگ پرىشان رہتے ہىں۔ لوگوں سےتعاون كا اصول : ٭ برے ساتھى كى رفاقت سے بھى بچپں اور لوگوں كا اىسے كاموں مىں تعاون كرنے سے بھى بچىں جن سے اخروى ىا دنىوى نقصان ہو خواہ وہ تعاون معمولى ہى كىوں نہ ہو، اىسا كرنے سے ندامت كے سوا كچھ حاصل نہىں ہوگا۔ پھر ىہ ندامت كچھ فائدہ نہىں دے گى اور جس شخص كى آپ نے مدد كى ہوگى وہ بھى آپ كى تعرىف نہىں
Flag Counter