Maktaba Wahhabi

105 - 154
ہے وہ اس كا متضاد ’’ عدمِ استقامت‘‘ ہے۔ مذكورہ بالا دونوں عادتوں كى كچھ صورتىں اس لىے قابل تنقىد ہوتى ہىں كہ انہىں اختىار كرنے والا جس چىز پر پختگى اختىار كرتا ہے اس مىں غور وفكر سے كام نہىں لىتا اور اس كے حق ىا باطل ہونے كےلىے ضرورى بحث و تمحىص نہىں كرتا۔ عقل مندى، حماقت اور كم عقلى مىں فرق عقل مندى ىہ ہے كہ فرماں بردارى كے تمام كاموں اور خوبىوں كو اپناىا جائے۔ ىہ تعرىف نافرمانىوں اور خسىس حركتوں سے بچنے كو بھى اپنے دامن مىں سمىٹے ہوئے ہىں۔ اللہ تعالىٰ نے كئى مقامات پر صراحتاً بىان فرماىا ہے كہ جو شخص اس كى نافرمانى كرتا ہے وہ عقل و شعور سے عارى ہے، مثلاً كچھ لوگوں كى بات نقل كرتے ہوئے اللہ تعالىٰ نے ارشاد فرماىا ہے: ﴿وَقَالُوا لَوْ كُنَّا نَسْمَعُ أَوْ نَعْقِلُ مَا كُنَّا فِي أَصْحَابِ السَّعِيرِ ﴾ (الملك: 11) ’’ اور وہ كہىں گے كہ اگر ہم سنتے ىا سمجھتے تو ہم دوزخى نہ ہوتے۔‘‘ پھر ان كى تصدىق كرتے ہوئے ارشاد فرماىا: ﴿ فَاعْتَرَفُوا بِذَنْبِهِمْ فَسُحْقًا لِأَصْحَابِ السَّعِير ﴾ (الملك: 11) ’’ وہ اپنے جرم كا اقرار كرىں گے لہٰذا دوزخى رحمت بارى تعالىٰ سے دور كر دىئے جائىں گے۔‘‘ ٭ ’’ حماقت ‘‘ نافرمانى اور گھٹىا كام كرنے كو كہتے ہىں۔ ٭ ظلم و زىادتى، سخت كلامى اور بات كو اُلجھا دىنا دىوانگى اور فكرى انتشار ہے۔ ٭ حماقت، عقل مندى كا متضاد ہے اور كچھ پہلے ان دونوں كى وضاحت بھى ہوچكى ہے۔ عقل مندى اور حماقت كے درمىان كم عقلى كا درجہ ہے۔
Flag Counter