Maktaba Wahhabi

47 - 154
اور اس كى رضا حاص كرنے مىں اس كا معاون ہو۔ معىارِ زندگى: مال و دولت ، جسم اور صحت كے حوالے سے اپنے سے ’’ ادنىٰ‘‘ كو دىكھىں اور دىن، علم اور كمالات كے لحاظ سے اپنے ’’ اعلىٰ‘‘ كو دىكھىں۔ تعلىمى منصوبہ سازى كى ضرورت كچھ لوگ دىوانہ وار ہو كر علم مىں غوطہ زن ہوتے ہىں اگر وہ بصىرت اور عقل مندى كے ساتھ اس مىں محو ہوں تو حسن بصرى رحمہ اللہ علىہ، افلاطون اور بزرجمہر[1] سے بھى زىادہ علمى استحكام حاصل كرلىں۔ ٭ اگر كسى شخص كو دنىا كى سعادت ىا دىن پر عمل پىرا ہونے كى حماىت حاصل نہ ہو تو اسے ذہانت كوئى فائدہ نہىں دىتى۔ محض تجربہ كى غرض سے كام كرنا: ٭ مشورہ دىنے واے كو دكھانے كے لىے اس كے بے فائدہ افكار و خىالات كا تجربہ كرنے مىں اپنے آپ كو ضائع نہ كرىں وگرنہ آپ خود تباہ و برباد ہو جائىں گے۔ غلط رائے دىنے والے كى بات كو نہ مان كر اس كى سرزنش كو برداشت كرنا لىكن تنگىوں اور تكلىفوں سے نجات حاصل كرلىنا اس سے كہىں بہتر ہے كہ تجربہ كرنے كے بعد آپ تنگىوں اور تكلىفوں كے بھنور مىں پھنس چكے ہوں، مشورہ دىنے والا معذرت خواہ ہو اور دونوں پر ندامت طارى ہو۔
Flag Counter