Maktaba Wahhabi

154 - 154
آجائے گا، اس بے چىنى ختم اور حرص دور ہو جائے گى۔ ىہ اىسے بىش بہا فوائد اور عالى شان مقاصد ہىں كہ عقل مند ان كے حصول كا خواہش مند ہے اور انتہائى كم عقل ہى ان سے بے نىاز ہے۔ اچھى ىاد چھوڑنے كى آرزو: جس شخص كو ىہ فكر دامن گىر ہو كہ پورى دنىا پر اس كا شہرہ ہواور رہتى دنىا تك زمانہ اسے ىاد ركھے، اسے اپنے دل سے كہنا چاہىے كہ ’’ اگر رہتى دنىا تك روئے زمىن پر تمہىں بہترىن انداز مىں ىاد كىا جانے لگے لىكن تمہىں اس كا پتہ نہ چل سكے تو كىا تمہىں كوى خوشى و مسرت ہوگى ىا نہىں؟ اس كا جواب ىقىناً نفى مىں ہوگا، اس كے علاوہ كوئى دوسرا جواب نہىں ہوسكتا۔ جب ىہ بات ىقىنى اور طے شدہ ہے تو ىہ بھى ىقىن ہو جانا چاہىے كہ جب وہ شخص دنىا سے رخصت ہوجائے گا اس كے سامنے دنىا مىں اس كا تذكرہ ہونے ىانہ ہونے كے بارہ مىں پتہ چلانے كا كوئى راستہ نہىں ہوگا، اسى طرح دوران زندگى جب اسے اس كا پتہ نہ چلے تو اس كى بھى ىہى كىفىت ہے۔ علاوہ ازىں اسے دو اور معنى خىز باتوں پر بھى غور كرنا چاہىے: 1۔ ماضى مىں بہت سے انبىاء و رسل علىہم السلام گزر چكے ہىں جن كا روئے زمىن پر كوئى نام و نشان نہىں ہے، ان كاتذكرہ، ان كى تارىخ اور ان كے كسى بھى طرح كے نقوش نہىں ملتے۔ 2۔ سابقہ انبىاء علىہم السلام كے صحابہ كرام رضى اللہ عنہم، گزشتہ ادوار كے زاہد و عابد، فلسفہ دان، علماء مختلف اقوام كے بادشاہ، شہروں كے آباد كار اور بادشاہوں كے پىروكار جن كے متعلق كسى كے پاس كوئى معلومات نہىں ہىں اور نہ ہى ان كى شخصىات كے بارہ مىں
Flag Counter