Maktaba Wahhabi

103 - 154
عادات وخصال رہنے سہنے كے انداز مىں تبدىلى: مذموم متلوّن مزاجى ىہ ہے كہ آدمى اىك پرتكلف اور بے مقصد انداز چھوڑ كر اسى جىسا دوسرا پرتكلف اور بے مقصد انداز اختىار كر لے اور لا ضرورت اىك بے فائدہ كىفىت سے دوسرى بے فائدہ كىفىت اپنالے۔ ٭ ضرورت كے مطابق اىك ممكن انداز اختىار كرنا پھر غىر ضرورى اضافہ ترك كر دىنا عقل و دانش اورحكمت و دانائى كابہت بڑا سرچشمہ ہے۔ اُسوۂ رسول صلى اللہ علىہ وسلم كى اىك جھلك: رسول اللہ صلى اللہ علىہ وسلم ہر اچھے كام مىں اُسوہ اور نمونہ تھے، اللہ تعالىٰ نے نبى كرىم صلى اللہ علىہ و سلم كے اخلاق كى تعرىف فرمائى ہے اور آپ صلى اللہ علىہ و سلم كى شخصىت مىں تمام تر خوبىوں كو جمع كرنے كے ساتھ ساتھ ہر قسم كى خامى سے محفوظ بھى فرماىا ہے۔ ٭ آپ صلى اللہ علىہ وسلم اپنے رفقاء كرام كے ساتھ شہر كے دوسرے كونے تك مرىض كى عىادت كے لىے موزے، جوتا، ٹوپى اور عمامہ پہنے بغىر تشرىف لے جاتے، اگر كوئى چىز مىسر ہوتى تو سر مبارك ڈھانپ لىتے۔ ٭ اگر مزىن اور خوبصورت لباس مىسر آجاتا تو وہ بھى زىب تن فرما لىتے، نہ غىر ضرورى تكلف كرتے اور نہ ہى ضرورى چىز ترك كرتے۔ ٭ جو چىز موجود ہوتى اسے استعمال كركے غىر موجود چىز سے بے نىاز رہتے۔ ٭ كبھى آپ صلى اللہ علىہ وسلم ننگے پاؤں پىدل چل رہے ہىں تو كبھى موزے پہنے ہوئے
Flag Counter