Maktaba Wahhabi

56 - 154
كام كرنے مىں تاخىر كا نقصان: ٭ كل كا كام جىسے آج پىشگى سر انجام دىا جاسكتا ہے، وہ تھوڑا ہى كىوں نہ ہو، اسے معمولى سمجھ كر مؤخر نہ كرىں كىونكہ چھوٹے چھوٹے كام جمع ہو كر بڑے بن جاتے ہىں۔ اور انہىں مقررہ وقت پر سر انجام دىنا مشكل ہو جاتا ہے۔ بالآخر وہ سب كے سب ہاتھ سے نكل جاتے ہىں۔ ٭ كوئى بھى اىسا كام جىسے آپ فوراً سر انجام دے كر قىامت كے روز اپنے ’’ مىزانِ حسنات‘‘ كو بھارى كرنے كى امىد ركھتے ہوں، اسے حقىر نہ سمجھىں خواہ وہ چھوٹا سا كىوں نہ ہو، كىونكہ وہ آپ كے بہت سے اىسے گناہ ختم كر دے گا جو اكٹھے ہو كر آپ كو دوزخ مىں پھىنك سكتے ہىں۔ مختلف حالات سے آگاہى: ٭ دكھ درد، غربت و افلاس، پرىشانى اور خوف و ہراس كى تكلىف كا اندازہ وہى لگا سكتا ہے جو ان سے دو چار ہو، دوسرے شخص كو اس كا اندازہ نہىں ہوسكتا۔ ٭ غلط رائے، ننگ و عار اور گناہ كى قباحت اسے معلوم ہوتى ہے جو ان مىں ملوث نہ ہو، ان مىں ملوث آدمى كو كبھى ان كا احساس نہىں ہوتا۔ ٭ امن و سلامتى، صحت و تندرست اور دولت مندى كے حقوق سے وہى آشنا ہوتا ہے جو ان سے بہرہ ور نہ ہو، جو شخص ان سے محظوظ ہو رہا ہو وہ ان كے حق شناسى نہىں كرسكتا۔ ٭ عمدہ افكار، كمالات اور نىك عمل كى برترى كا احساس انہى لوگوں كو ہوتا ہے جو ان سے بہرہ ور ہوں، ان سے عارى شخص ان كى قدر و قىمت سے ناآشنا ہوتا ہے۔ تجربات و مشاہدات: ٭ دھوكہ باز سے سب سے پہلے وہ شخص پہلو تہى كرتا ہے جس كى خاطر اس نے دھوكہ
Flag Counter