Maktaba Wahhabi

46 - 154
چىزوں كو اس كے سامنے كھول كر خوشى فراہم كى ہے تو وہ اللہ عزّوجل كا مزىد شكر ادا كرنے لگ جائے اور اپنے علم پر اس كى خوشى دو چند ہو جائے بلكہ وہ اسے مزىد حاصل كرنےكےلىے كوشاں ہوجائے۔ علوم كا درجاتى تفاوت: جو شخص طاقت ہونے كے باوجود اعلىٰ علوم چھوڑ كر ادنى علوم مىں مشغول ہو جاتا ہے اس كى مثال اىسے ہى ہے جىسے گندم كى بہت زىادہ پىداوار دىنے والى زمىن مىں مكئى بىجنے والا شخص ىا كھجور اور زىتون اگلنے والى زمىن مىں جنگلى كىكر بونے والا ۔ نااہل كو تعلىم دىنا: نااہل لوگوں كو علم سكھانا انہىں بگاڑ نے كا باعث بنتا ہے۔ اس كى مثال اىسے ہى ہےجىسے ’’ تپ دق‘‘‘ اور ’’بخار‘‘ مىں مبتلا آدمى كو شہد اور مىٹھى چىزىں كھلائى جائىں ىا صفرا كى بنا پر درد سر مىں مبتلا آدمى كو كستورى اور عنبر سونگھاىا جائے۔ علم مىں بخل كرنا: علم كابخىل دولت كے بخىلسےزىادہ قابل مذمت ہے، كىونكہ دولت كے بخىل كو اس كےختم ہو جانے كااندىشہ ہوتا ہے، جب كہ علم كا بخىل اىسى چىز مىں بخل كرتاہےجو نہ تو تقسىم كرنے سے ختم ہوتى ہے اور نہ بےدرىخ خرچ كرنے سے داغِ مفارقت دىتى ہے۔ كون سا علم سىكھنا چاہىے؟ جو شخص طبعى طور پر كسى علم كى طرف مائل ہو، اگرچہ وہ دىگر علوم سے كم تر ہى كىوں نہ ہو، اسے كسى دوسرے علم مىں مشغول نہىں ہونا چاہىے ، وگرنہ وہ ’’ اندلس ‘‘ كے علاقے مىں نارىل اور ’’ ہندوستان ‘‘ مىں زىتون كاشت كرنے والے كى طرح ہوگا۔ عظىم ترىن علم: تمام علوم مىں سے عظىم ترىن علم وہ ہے جو آدمى كو بارى تعالىٰ كا قرب نصىب كرے
Flag Counter