Maktaba Wahhabi

117 - 154
برى عادتىں اور ان كا علاج خود پسندى: ٭ جو شخص خود پسندى مىں مبتلا ہو وہ اپنى خامىوں پر غور و خوض كرے۔ ٭ اگر وہ اپنى خوبىوں كى بنا پر خود پسندى كا شكار ہو تو وہ اپنے اندر پائى جانے والى برى عادتوں كو تلاش كرے۔ ٭ اگر تمام خامىاں اس كى نظروں سے اوجھل رہىں اور وہ ىہ خىال كرے كہ اس مىں كوئى بھى خامى نہىں ہے تو اسے سمجھنا چاہىے كہ وہ دائمى مصىبت كا شكار ہے اور سب لوگوں سے زىادہ كم عقل، معىوب اور خامى سے لبرىز ہے۔ سب سے پہلى بات تو ىہ ہے كہ وہ كم عقل بھى ہے اور جاہل بھى، جب كہ كم عقلى اور جہالت سے بڑھ كر كوئى خامى نہىں ہوسكتى۔ ٭ عقل مند وہ شخص ہوتا ہے جو اپنى خامىاں پہچان كر ان پر قابو پالے اور انہىں ختم كر نے كى كوشش كرے اور بے وقوف وہ ہوتا ہے جو اپنى خامىاں سے نا واقف ہو خواہ ىہ اس كى كم علمى، كم عقلى اور سوچ و بچار مىں كمزورى كے باعث ہوں ىا اس بنا پر كہ وہ اپنى خامىوں كو خوبىاں سمجھ رہا ہو۔ روئے زمىن پر سب سے بڑى خامى ىہى ہے۔ ٭ دنىا مىں اىسے لوگ بكثرت پائے جاتے ہىں جو زنا كارى، لواطت، چورى اور ظلم و ستم كرنے پر فخر محسوس كرتے ہىں اور ان رسوائىوں اور نحوستوں كا ارتكاب كرتے ہوئے جرأت رندانہ كا مظاہرہ كرتے ہىں۔
Flag Counter