Maktaba Wahhabi

118 - 154
خامىوں كا علاج: انبىاء علىہم السلام كے علاوہ كوئى بھى انسان خامى سے پاك نہىں ہے۔ جس كى خامىاں اس سے مخفى ہوں وہ حقىر ہے، بلكہ وہ كم عقلى، گھٹىا پن اور كج فہمى كے اس درجے پر پہنچ چكا ہے كہ كوئى بھى پس ماندگى مىں مبتلا گھٹىا انسان اس سے زىادہ پس ماندہ اور گھٹىا نہىں ہے۔ اىسے شخص كو بجائے اپنے كارناموں پر خوش ہونے اور دوسروں كى خامىاں تلاش كرنے كے اپنى خامىوں كى اصلاح كرنى چاہىے، ان كى خامىاں نہ اسے دنىا مىں نقصان دے سكتى ہىں اور نہ آخرت مىں۔ اپنى اصلاح كا بہترىن طرىقہ ىہ ہے كہ وہ لوگوں كى جو بھى خامى سنے اس سے سبق حاصل كرتے ہوئے اس سے بچنے اور اگر ان مىں سے كسى خامى مىں خود مبتلا ہو تو اسے دور كرنے كى كوشش كرے اور اللہ تعالىٰ سے توفىق كى دعا كرے ۔ لوگوں كو حقىر سمجھنے كا علاج: ٭ لوگوں كى خامىاں بىان كرنا بذات خود اىك بہت بڑى خامى ہے، جو قطعاً ناجائز ہے اور اس سے بچنا فرض ہے تاہم متعلقہ شخص كو اس كى متوقع اذىت سے بچانے كے لىے ىا خود پسند شخص كى زبان بند كرنے كے لىے اسے بىان كرنا جائز ہے، اور وہ بھى پس پشت نہىں بلكہ اس كے سامنے اور اسے ىہ كہتے ہوئے كہ تمام اپنا خىال ركھو۔ اىسے مىں جس نے اپنى خامىاں پہچان لىں اس نے خود پسندى كا علاج كر لىا۔ ٭ اىسے شخص كے ساتھ اپنا تقابل كرنے كى كوشش نہ كرىں جس مىں آپ سے زىادہ خامىاں موجود ہوں ورنہ آپ گھٹىا كاموں كو معمولى سمجھنے لگ جائىں گے، اور اہل شر كے مقلد بن جائىں گے، تقلىد تو اچھے لوگوں كى بھى نہىں كى جانى چاہىے چہ جائىكہ كہ برے لوگوں كى تقلىد كى جائے۔
Flag Counter