Maktaba Wahhabi

70 - 154
دوسرے ىہ كہ مىں نہىں چاہوں گا كہ مىرا دوست اىك حد سے بڑھ كر مىرا دفاع كرنے لگ جائے۔ اگر صورت حال ىہ ہو جاتى ہے كہ وہ حد سے بڑھتے ہوئے مىرى عزت پر حملہ كرنے والے كو دشنام طرازى كرنے لگ جاتا ہے تو ىہ انداز زىادہ بے عزتى كا موجب ہوگا۔ اس سے بڑھ كر اگر مد مقابل اپنى حماقت اور فحش گوئى كى بنا پر سرِ عام مىرے والدىن اور مىرے دوست كے والدىن پر زباں درازى تك پہنچ جائے اور معاملہ دست و گرىباں ہونے كى صورت اختىار كر لے تو اس كا مطلب ىہ ہوا كہ مىں بجائے اس كا شكر گزار ہونے كے اس كى كارروائى كو گھٹىا سمجھنے والا، اسے برا بھلا كہنے والا اور اپنے اوپر ظلم پر آمادہ كرنے والا ہوں گا۔ دولت كا مصرف: ٭ كچھ لوگوں نے ىہ كہہ كر مجھے پر تنقىد كى ہے كہ ’’ مىں دولت ضائع كر رہا ہوں۔ ‘‘ اس اجمال كى تفصىل ىہ ہے كہ مىں وہى دولت ضائع كرتا ہوں جسے محفوظ ركھنا دىن مىں خرابى پىدا كرنے اور عزت كو داغ دار كرنے كا باعث ہو ىا وہ مجھے پرىشان كرنے كا ذرىعہ بنے۔ مىرے خىال كے مطابق ان تىن چىزوں كو تحفظ دىنے والى دولت اگرچہ معمولى ہى كىوں نہ ہو، ضائع كى جانے والى دولت سے مفىد ہے اگرچہ وہ پورى دنىا كا مال و متاع ہى كىوں نہ ہو۔ ٭ انسان پر اللہ تعالىٰ كا سب سے بڑا انعام ىہ ہے كہ اس كى فطرت مىں عدل پسندى اور حق پرستى مركوز ہو۔ مىں نے اس قسم كى كوتاہىوں كو ختم كرنے اور دىن و دنىا كى بھلائى كے حصول كے لىے اسى طاقت سے فائدہ اٹھاىا ہے۔ گناہ سے بچنے كى طاقت اور نىكى كرنے كى توفىق اللہ تعالىٰ كے اختىار مىں ہے۔
Flag Counter