Maktaba Wahhabi

126 - 154
آپ ان كى وجہ سے بجائے خود پسندى كے انہىں عطا كرنے والے كا شكرىہ ادا كرىں اور ان كے چھن جانے سے خائف رہىں۔ اچھى خوبىاں كبھى كبھى بىمارى، غربت، خوف و ہراس، غصے اور بڑھاپے كے باعث تبدىل بھى ہو جاتى ہىں۔ جو شخص آپ جىسى خوبىوں سے محروم ہے اس كے ساتھ شفقت و مہربانى كا سلوك كرىں۔ اللہ تعالىٰ كى نافرمانى اور اس كے عطا كردہ انعامات كو اپنى ذاتى خوبى اور ىہ سمجھ كر كہ آپ اس كے حفاظت سے بے نىاز ہو چكے ہىں، اس كے انعامات كے چھن جانے كا خطرہ مول نہ لىں، مبادا آپ جلدى ىا بدىر ہلاكت كے منہ مىں چلے جائىں۔ منصف رحمہ اللہ علىہ كى آپ بىتى: مجھے اىك دفعہ شدىد بىمارى لاحق ہوگئى، جس كى وجہ سے مىرا جگر بہت زىادہ بڑھ گىا، اس كے باعث مىرے مزاج مىں گھٹن، تنگى، بے صبرى اور چڑچڑاپن كى اىسى صورت حال پىدا ہوگئى كہ مجھے بڑى مشقت كا سامنا كرنا پڑا۔ عادات و اطوار كى تبدىلى مجھے انوكھى محسوس ہوئى اور مزاج كا ىكسر انقلاب مىرے لىے بہت تعجب خىز ثابت ہوا۔ اس كے پىش نظر مىں اس نتىجہ پر پہنچا كہ ’’ جگر‘‘ خوشى كى آماج گاہ ہے، اگر ىہ خراب ہو جائے تو صورت حال اس كے برعكس ہو جاتى ہے۔ حسب و نسب كا غرور: ٭ اگر آپ حسب و نسب كى وجہ سے فخر محسوس كرتے ہوں تو ىہ عادت مذكورہ عادات مىں سے سب سے بدترىن ہے، كىونكہ جس بنا پر آپ خوش ہو رہے ہىں اس كا دنىا و آخرت مىں قطعاً كوئى فائدہ نہىں۔ ٭ آپ ذرا اس بات پر غور كرىں كہ كىا ىہ فخر آپ كى بھوك دور كرسكتا ہے ىا آپ كو لباس فراہم كرسكتا ہے ىا آخرت مىں آپ كے لىے مفىد ہوسكتا ہے؟ ٭ دوسرى بات ىہ ہے كہ آپ اس شخص پر نظر ڈالىں جو حسب و نسب مىں آپ كے
Flag Counter