Maktaba Wahhabi

98 - 154
ناپسندىدہ چىز ہے۔ ٭ محبت كا درجہ كمال ىہ ہے كہ دونوں كے اىامِ محبت اور باہم محظوظ ہونے كا دور انہىں كوئى گزند نہ پہنچائے، جب كہ ىہ جنت كے علاوہ كہىں مىسر نہىں آسكتا، اس كى ىقىنى ضمانت صرف اور صرف وہىں ہے كىونكہ وہ ’’ دارالقرار‘‘ ہے۔ اگر ىہ سب كچھ دنىا ہى مىں مل جائے تو ہمىں مصائب اور پرىشانىوں كا خدشہ ہى نہ رہے اور زندگى بھى بے كىف گزرے۔ محبت اور غىرت: ٭ جب غىرت ختم ہو جائے تو محبت كے ختم ہونے كا ىقىن كر لىں۔ ٭ غىرت اعلىٰ درجے كى خوبى ہے اور ىہ شجاعت اور عدل و انصاف كا مركب ہے۔ ٭ جو شخص عدل پسند ہو وہ نہ خود كسى كا تقدس پامال كرتا ہے اور نہ كسى كو اپنا تقدس پامال كرنے دىتا ہے۔ ٭ جس كى فطرت مىں شجاعت مركوز ہو اس مىں عزت و وقار آجاتا ہے اور وہ ظلم كو ناپسند كرتاہے۔ ٭ مىرے اىك دىرىنہ دوست نے مجھے بتاىا كہ وہ محبت مىں پڑنے سے پہلے غىرت نام كى كسى چىز سے بالكل ناآشنا تھا جب وہ دام محبت مىں آىا تو اس مىں غىرت پىدا ہوگئى۔ ىہ بات بتانے والا بدطىنت اور غلط مزاج تھا، تاہم وہ صاحب فہم و فراست اور فراخ دل تھا۔ محبت كے درجے: ٭ محبت كے پانچ درجے ہىں: 1۔ پہلا درجہ ’’ استحسان‘‘ ہے، اس دوران منظورِ نظر كى شكل خوب صورت لگتى ہے اور اس كے اخلاق پسندىدہ نظر آتے ہىں، ىہ درجہ باہمى محبت كے زمرہ مىں آتا ہے۔
Flag Counter