Maktaba Wahhabi

67 - 154
اىك غلط فہمى كا ازالہ: كچھ ’’ حق ناشناس‘‘ لوگوں نے مجھے پر ىہ طعنہ زنى كى ہے كہ مىں تكلىف پہنچانے والے كى اذىت محسوس نہىں كرتا بلكہ اس مىں اپنے دوستوں كو بھى شامل كرلىتا ہوں اور مىرى موجودگى مىں جب انہىں كوئى تكلىف دے ہو تو مجھے اس كى چبھن محسوس نہىں ہوتى۔ جس نے مىرے متعلق ىہ بات كہى ہے اس نے بجائے تفصىل كے اجمال سے كام لىا ہے۔ مجمل كلام مىں غلط كام كى تحسىن اور اچھى چىز كى ناپسندىدگى كا پہلو بھى آجاتاہے۔ مثلاً اگر كوئى شخص ىہ كہے كہ ’’ فلاں آدمى نے اپنى بہن سے شادى كر ركھى ہے۔‘‘ تو ىہ بہت فحش كلام ہوگا اور ہر سننے والا اسے بہت بڑا سمجھے گا۔ لىكن جب وہ اس بات كى وضاحت كرتے ہوئے كہے كہ اس سےمراد ’’ اسلامى بہن‘‘ ہے تو اس اجمال كى غلطى واضح ہو جائے گى۔ مىرے بارہ مىں كہى گئى ىہ بات كہ ’’ مجھے عزت پر حملہ كرنے والے كا دكھ نہىں ہوتا۔‘‘ بالكل غلط ہے۔ اس كااحساس تو ہر فرد بشر كى فطرت مىں مركوز ہے۔ تاہم مىں اس بات كاعادى ہوں كہ مىں غىظ و غضب، انگىخت اور لڑائى جھكڑے كى صورت مىں بات نہ كروں۔ اگر مىرے لىے عدمِ انتقام ممكن ہو تو اللہ توفىق اور فرمان كے مطابق مىں اسى پر عمل پپرا ہو جاتا ہوں ۔ اگر معاملہ مىرے بس سے باہر ہو جائے تو مىرا انتقام اىسے انداز مىں نہىں ہوتا جو باعث تكلىف اور فحش كلامى پر مبنى ہو۔ مىں صداقت كا دامن تھامے ركھتا ہوں، غصے اور حماقت كو كبھى اختىار نہىں كرتا۔ اپنى خامى سن كر كىا كىا جائے ؟ جو شخص مجھ پر حملہ آور ہونے پر مصر ہو، اس كے استحصال ىا دوسرے كى بات سنا كر برانگىختہ كرنے والے كو رُسوا كرنے كے علاوہ انتقامى كارروائى كرنا برا بھلا كہنا مىرے
Flag Counter