Maktaba Wahhabi

163 - 154
اپنے مد مقابل كو غىظ و غضب دلائىں گے اور عداوت برپا كرىں گے۔ علمى تعاقب كىسے كىا جائے؟ ٭ جب آپ كسى زبانى مسئلے ىا كسى تحرىرى بات كا تعاقب كرنا چاہىں تو جب تك اس كا غلط ہونا قطعى دلىل كے ذرىعے اچھى طرح واضح نہ ہو جائے، غصے كے ذرىعے اس كا سامنا نہ كرىں، ىہ انداز باہمى مقابلے كا باعث بنتا ہے۔ اسى طرح جب تك آپ قطعى دلىل كے ذرىعے اس كا صحىح ہونا معلوم نہىں كر لىتے اسے مستحسن قرار دىتے ہوئے تصدىق كنندہ كى طرح مخاطب كى طرف متوجہ نہ ہوں، ان دونوں صورتوں مىں آپ اپنے اوپر ظلم كرىں گے اور حقىقت كے ادراك سے دور رہىں گے۔ ٭ مخاطب كى طرف مخالفت اور موافقت دونوں سے خالى ذہن ہو كر اىسے متوجہ ہوں جىسے كوئى شخص شنىدہ و دىدہ چىز كو سمجھنے اور علمى اضافے كے لىے متوجہ ہوتا ہے، اگر وہ چىز اچھى ہو تو قبول كرلىتا ہے وگرنہ اسے خاطر مىں نہىں لاتا۔ اىسا كرنے سے آپ ىقىنا بہت زىادہ ثواب، از حد تعرىف اور اللہ تعالىٰ كے فضل و مہربانى سے بہرہ ور ہوں گے۔ حقىقى دولت مندى: ٭ جو شخص آپ كى زىادہ چىز سے اپنى معمولى چىز كے ذرىعے بے نىاز رہتا ہے وہ دولت مندى مىں آپ كے برابر ہے خواہ آپ كے پاس قارون كا خزانہ ہى كىوں نہ ہو۔ ٭ جب وہ اىسى چىز سے اپنے آپ كو بچاتا ہے جس كے آپ حرىص اور لالچى ہىں تو وہ آپ سے كئى درجے دولت مند ہو جاتا ہے۔ ٭ جو شخص ان دنىاوى چىزوں سے اپنے آپ كو بالا تر ركھتاہے جن كى خاطر آپ
Flag Counter