Maktaba Wahhabi

66 - 154
8۔ مىں حد درجرہ كى كىنہ پرورى مىں مبتلا رہا۔ اللہ كى توفىق سے مىں اس كى بساط الٹنے اور اس پر پردہ ڈالنے پر بھى قادر ہوگىا۔ مىں نے اس كے تمام تر نتائج رونما ہونے پر غلبہ پالىا ہے، تاہم اس كا مكمل استحصال نہىں كرسكا۔ اس كے ہوتے ہوئے مىں اپنے حقىقى دشمن كو كبھى دوست نہ بنا سكا۔ بدگمانى كرنا ہر موقع پر غلط نہىں: ٭ كچھ لوگ بدگمانى كو ہر حال مىں خامى سمجھتے ہىں حالانكہ بات اىسے نہىں ہے ىہ خامى اس وقت ہے جب بدگمان كو نا جائز كام تك پہنچا دے ىا معاملات مىں خرابى پىدا كر دے، وگرنہ ىہ حزم و احتىاط اور خوبى ہے۔ مصنف كى حق پرستى و بے باكى: ٭ مىرے جاہل دشمن مجھ پر ىہ نكتہ چىنى كرتے ہىں كہ مىں حق بات كے بارہ مىں كسى كى مخالفت كى پروا نہىں كرتا، خواہ روئے زمىں كے تمام لوگ كىوں نہ جمع ہو جائىں۔ ٭ مىں اپنے اہل ِ وطن كے بہت سے اىسے رسوم و رواج كى پروا نہىں كرتا، جن كے وہ بلا مقصد عادى ہوچكے ہىں۔ ٭ مجھے اپنى ىہ عادت اپنى تمام خوبىوں مىں سے بے مثال لگتى ہے، مىں حلفاً كہتاہوں كہ ’’ اگر خدا نخواستہ ىہ خوبى مجھ مىں نہ ہوتى تو مىرى سب سے بڑى تمنا اور بارى تعالىٰ سے سب سے بڑى دعا ىہى ہوتى۔‘‘ ٭ جن جن لوگوں تك مىرا ىہ كلام پہنچے مىں انہىں بطور خاص اسے اپنانے كى نصىحت كروں گا۔ اىسے غلط اور فضول كاموں مىں لوگوں كے پىچھے لگنا ہرگز مفىدنہىں ہوتا جو اللہ تعالىٰ كى ناراضى، فہم و دانست كے خسارے مىں اور روحانى و جسمانى نقصان كا موجب ہونے كے ساتھ ساتھ بے جا محنت و مشقت كا باعث ہوں۔
Flag Counter