Maktaba Wahhabi

106 - 154
٭ كم عقلى كى تعرىف ىہ ہے كہ اىسا كام كرنا ىا اىسى بات كہنا جس كى دىنى ضرورت ہو نہ دنىاوى، اور نہ ہى وہ قابل تعرىف ہو، اس سے مراد اىسا قول و عمل ہے جو نافرمانى ہو نہ فرماں بردارى اور نہ ہى ان دونوں كا معاون، اسى طرح نہ تو ىہ فضلىت و برترى ہو اور نہ ہى اذىت ناك خسىس حركت، بلكہ ىہ بے ہودہ بات اور بے فائدہ عمل ہو۔ دونوں قسموں كے كم ىا زىادہ كام سرانجام دىنے كے مطابق ہى آدمى كم عقلى سے موصوف ہوتا ہے۔ ٭ اىك ہى آدمى اىك واقعہ مىں كم عقلى، دوسرے مىں عقل مندى اور تىسرے مىں حماقت كا مظاہرہ بھى كرسكتا ہے۔ ٭ دىوانگى كا متضاد مختلف چىزوں كى پہنچان، ان كا باہمى امتىاز اور علوم و فنون كو عملى جامہ پہنانے كى صلاحىت ہے، اسى كو متقدمىن ’’ قوتِ ناطقہ‘‘ سے تعبىر كرتے ہىں ان دونوں كے درمىان كوئى درجہ نہىں ہے۔ حزم و احتىاط اور مكرو فرىب مىں فرق: ٭ حق و باطل اور اچھائى و برائى مىں امتىاز كىے بغىر حالات ساز گار بنانا، دولت اور شہرت كے لىے حىلہ سازى كرنا، نافرمانىوں اور گھٹىاں كاموں كے ذرىعے شان و شوكت حاصل كرنا، دنىوى استحكام اور لوگوں كے مزاج كے مطابق پسندىدہ بننا عقل مندى نہىں ہے، اللہ تعالىٰ نے جن لوگوں كو بے عقل قرار دىا ہے وہ دنىا كے سىاست دان، مال و دولت كو بڑھانے والے، حكمرانوں سے روادارى اختىار كرنے والے اور اپنى چوہدراہٹ كے محافظ ہى تھے۔ اس قسم كے اخلاق كو ’’ مكرو فرىب ‘‘ كہا جاتا ہے، اس كا متضاد ’’ شعور اور سلامتى ‘‘ ہے۔ اگر متذكرہ بالا كاموں مىں تگ و دو، باہمى تحفظ اور غىرت كى بنا پر ہو تو اسے ’’ حزم و احتىاط‘‘ كہا جائے گا جس كا متضاد ’’ ضىاع ‘‘ ہے۔
Flag Counter